ایک نیوز: سوڈانی صدرعمر البشیر کی اہلیہ کے سامان کی ضبطی کے دوران موتیوں اور قیمتی پتھروں کی موجودگی سے تفتیش کار بھی حیران رہ گئے، اس میں مشہور "ہارٹ آف دی اوشن" سے ملتا جلتا ہار بھی شامل ہے۔
رپورٹ کے مطابق معزول سوڈانی صدر عمر البشیر کی اہلیہ وداد بابکر کے مقدمے میں فیصلے کے اعلان نے یہ سوال دوبارہ اٹھا دیا کہ سوڈانی صدر کی اہلیہ نے ’’ ہارٹ آف دی اوشن‘‘ ہار سے ملتا جلتا ہار حاصل کیا تھا یا پھر یہ وہ ہار ہے جسے معروف فلم سٹار کیٹ ونسلیٹ نے فلم ٹائی ٹینک میں پہنا تھا۔اس ہار میں افسانوی بلیو سوفیر ہیرا بھی موجود ہے۔؎
واضح رہے کہ انسداد بدعنوانی اور عوامی فنڈز کے جرائم کی عدالت نے اتوار کو سوڈانی صدر عمر البشیر کی اہلیہ وداد بابکر کو غیر قانونی دولت کا مجرم قرار دیا تھا۔عدالت کا کہنا تھا کہ مجرم نے بڑی دولت، زرعی اور رہائشی زمینیں، قیمتی اشیاء اور قیمتی پتھر حاصل کیے تھے اور قانونی طریقوں سے ان چیزوں پر اپنی ملکیت ثابت کرنے میں ناکام رہی تھی۔
عدالت نے سوڈان کی حکومت کے فائدے کے لیے ام درمان نیشنل بینک میں دو بینک اکاؤنٹس کو ضبط کرنے، لوٹی گئی رقوم، رئیل اسٹیٹ، فارمز، سونے کے نمونے اور قیمتی پتھروں کو ضبط کرنے کا حکم دیا تھا اور اسکے ساتھ ہی 100 ملین سوڈانی پاؤنڈ جرمانے کی سزا سنائی ۔ یہ رقم ایک لاکھ 75 ہزار امریکی ڈالر کے برابرہے۔
انکشاف کیا گیا کہ تفتیش کار عمر البشیر کی اہلیہ کے سامان کی ضبطی کے دوران موتی، قیمتی پتھروں اور سامان کی موجودگی سے حیران رہ گئے تھے۔ ان اشیا میں میں مشہور "ہارٹ آف دی اوشن" سے ملتا جلتا ہار بھی شامل تھا جو کہ ٹائی ٹینک فلم میں استعمال کیا گیا اور اسے تاریخ کے مشہور ہاروں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے اور یہ اپنے قیمتی نیلے ہیرے سے پہچانا جاتا ہے۔
یہ ہیرا دل کی شکل میں ہے اور سفید ہیروں سے گھرا ہوا ہے۔ یہ قیمتی نیلا ہیرا ایک زنجیر سے لٹکا ہوا ہے۔ اس ہیرے کی مالیت 20 ملین ڈالر سے بھی زیادہ ہے۔
مقدمہ کی سماعت کے دوران عدالت میں ایک گواہ لایا گیا جو خرطوم میں جنرل اتھارٹی فار سٹینڈرڈائزیشن اینڈ میٹرولوجی میں جیولوجیکل انجینئر کے طور پر کام کرتا ہے۔ گواہ کا کہنا تھا کہ تصریحات اور میٹرولوجی کے لیے تکنیکی لیبارٹریوں کی رپورٹ میں طلائی زیورات اور قیمتی پتھر سمیت 12 ٹکڑوں کی تفصیلات شامل کی گئی ہیں ۔یہ وہ اشیا تھیں جو ملزمہ وداد بابکر کے قبضے سے برآمد ہوئی تھیں۔
جانچ کی رپورٹ سے ثابت کہ سرخ اور سبز رنگ کے دو ٹکڑوں کے علاوہ کچھ قیمتی پتھر قدرتی موتی تھے۔ وہ ضبط شدہ جواہرات کی قیمت کا تعین کرنے سے قاصر ہے کیونکہ ان کی قیمت اس کی صلاحیتوں اور عملی تجربے سے زیادہ ہے۔ ملک میں کوئی ایسی پارٹی موجود نہیں ہے جو ان قیمتی پتھروں کا جائزہ لے سکے۔ ان کی قیمت کا تعین خرطوم میں نہیں لندن اور دبئی میں سٹاک ایکسچینج اور ماہرین کے بین الاقوامی ہاؤسز کے ذریعے کیا جا سکتا ہے۔