ایک نیوز: سکواش لیجنڈ کھلاڑی جہانگیر خان پاکستان سکواش کی حالیہ کارکردگی پر برس پڑے۔
رپورٹ کے مطابق جہانگیر خان کا کہنا تھا کہ سکواش کی موجودہ صورتحال پر شرم آتی ہے۔ فیڈریشن کے آفیشلز کو سکواش کا کچھ علم نہیں ہے کہ کیا ہو رہاہے۔ سکواش فیڈریشن کے سیکرٹری کے کوچ بن کر جانے پر حیرانگی ہوئی ہے۔ اسکواش کو مذاق بنا کر رکھ دیا ہے۔
جہانگیر خان کا مزید کہنا تھا کہ سکواش کھیل کو مذاق نہ بنایا جائے۔ غیر پروفیشنل لوگوں کو سکواش میں بیٹھایا گیا ہے ۔ جس کی وجہ سے برٹش جونیئر اور ایشین ٹیم چیمپئن شپ کے رزلٹ سب کے سامنے ہیں۔صرف کہنے سے پرفارمنس نہیں آ جاتی ہے یہ معیار آگیا کہ جنہیں سکواش سکھاٸی آج ان سے ہار رہے ہیں۔ سکواش کی بہتری کیلئے کام نہیں ہو رہا ہے۔سکواش فیڈریشن میں ٹیکنیکل اور ایکسپرٹ لوگ لائے جائیں۔ اقدامات نہ اٹھاے گئے تو سکواش کھیل زوال کا شکار ہوگا۔
واضح رہے کہ جہانگیر خان نے چھے بار ورلڈ اوپن اور دس بار مسلسل برٹش اوپن ٹائٹل جیتنے کا اعزاز اپنے نام کیا۔ اس وجہ سے ان کو اب تک دنیا کا سب سے بڑا سکواش کا کھلاڑی مانا جاتا ہے۔
جہانگیر خان کی ابتدائی کوچنگ اُن کے والد روشن خان نے کی جو 1957ء کے برٹش اوپن چمپئن تھے۔ انکے والد کے بعد بڑے بھائی طورسم خان جو 70ء کی دہائی میں بین الاقوامی سکواش کے معروف کھلاڑیوں میں سے ایک تھے۔ طورسم خان ایڈیلیڈ آسٹریلیا میں آسٹریلین اوپن میں ایک میچ کے دوران میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے تھے۔ بھائی کی ناگہانی موت سے خان کو بڑا دُکھ ہوا جس کی وجہ سے اُنہوں نے سکواش چھوڑنے کا فیصلہ کیا لیکن اُن کے کزن رحمت خان نے اُن کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر بھائی کے نام کو زندہ رکھنا چاہتے ہو تو اُن کو خراجِ تحسین پیش کرنے کی خاطر سکواش میں کیرئیر بنانے پر توجہ دیں ۔ جس کے بعد جہانگیر خان کے والد نے خود اُن کی کوچنگ کرتے ہوئے اُنہیں کیریئر بنانے کے گُر سکھائے۔