ایک نیوز : تحریک لبیک پاکستان سندھ کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھاندلی زدہ الیکشن قبول نہیں ۔احتجاج کریں گے ۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں تحریک لبیک پاکستان سندھ کے صوبائی وڈویژنل رہنماؤں نے سندھ میں مقامی حکومتوں کے انتخابات پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ یو سییز سے ہمارے پولنگ ایجنٹس کو بغیر رزلٹ دئیے نکال دیا گیا۔ ہمارے وائس چئیر مین کی ٹانگ توڑد ی گئی۔ امیدواروں کے سر پھاڑ دئیے گئے ۔شدید زخمی کردیا گیا کارکنوں اور رہنماؤں کو مختلف تھانوں کی حوالات میں بند کردیا گیا۔ ملیر میں وڈیروں اور پولیس کی ملی بھگت سے ہمارے افراد پر بہیمانہ تشدد کیا گیا ہمارے کیمپس جلا کر راکھ کردئیے گئے ۔ یہ سب اس لئے کیا گیا کہ یہ مقامی انتخابات میں چند سیاسی جماعتوں کو آگے لانا چاہتے تھے۔
قائدین کا کہنا تھا کہ پہلے تو ہماری درخواستیں لینے کو کوئی تیار نہیں تھا لڑ جھگڑ کے درخواستیں دیں تو اب درخواستوں کی شنوائی نہیں ہورہی اب ہم ایک مضبوط احتجاج کی طرف جائیں گے انشااللہ۔
کیا حیدر آباد اور کراچی میں تحریک لبیک کی پوزیشن یہ ہے جو مقامی انتخابات میں دکھائی گئی؟ 6 ماہ پہلے ہی الیکشن کمیشن پاکستان کو آگاہ کردیا تھا کہ بیلٹ پیپر غیر محفوظ ہاتھوں میں ہیں۔ اور اس کا غلط استعمال کیا جائے گا۔ مگر الیکشن کمیشن نے ہمیں باور کرایا کہ نہیں ایسا ہر گزنہیں اور یہ محفوظ ہاتھوں میں ہیں ۔
قائدین کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن سے ایک دن پہلے الیکشن کمیشن کو دوبارہ اس امر کی یاددہانی کرائی گئی کہ بیلٹ پیپرز اور الیکشن کا سامان غیر محفوظ ہاتھوں میں ہے۔ان کی باقاعدہ نگرانی کا نظام اور حفاظت کی جائے ۔ قوم نے دیکھ لیا کہ الیکشن سے ایک دن پہلے سیاسی جماعتوں کے کارکن بیلٹ پیپر لہراتے پھررہے تھے۔ مہریں تھیں جو ہم نے رنگے ہاتھوں پکڑ لیں اور تحریک لبیک کے کارکنوں اور قیادت نے عوام اور الیکشن کمیشن کو دکھائیں۔