عوام کو 440 وولٹ کا جھٹکا، بجلی مزید مہنگی

 عوام کو 440 وولٹ کا جھٹکا، بجلی مزید مہنگی

ایک نیوز:  نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے  نئے سال کے پہلے مہینے ہی بڑا تحفہ دیتے ہوئے قوم کو نیا تحفہ دیتے ہوئے بجلی  کی قیمت میں مزید اضافہ کردیاہے ۔

رپورٹ کے مطابق نیپرا کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ بجلی کی قیمت میں ایک  روپے 49 پیسے سے لیکر 4 روپے 46  پیسے فی یونٹ تک اضافہ کیا گیا ہے۔ نیپرا کی جانب سے جاری

اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ بجلی کی قیمت میں اضافے کا اطلاق ڈسکوز کے تمام صارفین ماسوائے لائف لائن صارفین پر ہو گا جب کہ کے الیکٹرک صارفین پر اسکا اطلاق نہیں ہوگا۔

 دوسری جانب کے الیکٹرک کے بجلی صارفین کیلئے اچھی خبر آگئی ہے ایک ماہ کیلئے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 10 روپے 26 پیسے کمی کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک نے نیپرا میں فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کمی کی درخواست دائر کردی، جس کی سماعت 30 جنوری کو ہوگی۔کے الیکٹرک نے گزشتہ ماہ دسمبر کے ایف سی اے کی مد میں کمی کی درخواست دائر کی تھی۔ قبل ازیں نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کیلئے بجلی کی قیمت میں مختلف کیٹگریز میں 1.49 روپے سے لے کر 4.49 روپے اضافے کی منظوری دی تھی۔یہ ایڈجسٹمنٹ اکتوبر، نومبر، دسمبر 2022 اور جنوری 2023 میں استعمال کئے گئے یونٹ پر چارج کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جو جنوری سے اپریل 2023 تک 4 ماہ میں وصول کی جائے گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال کے آخری دنوں میں ہی نیپرا نے عوام کو 440 والٹ کا جھٹکا دیا تھا۔نیپرا نے  نومبر کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ پر سماعت چئیرمین نیپرا   توصیف ایچ فاروقی کی زیر صدارت ہوئی  تھی تمام تقسیم کار کمپنیوں کےلئے بجلی کی قیمت میں 18 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا تھا۔  نیپرا اتھارٹی نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی تھی اور ڈسکوز صارفین کے لئے ساڑھے 18 پیسے بجلی مہنگی کر دی گئیی تھی۔ سی پی پی اے کی جانب سے 19 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی گئی تھی۔بجلی نومبر کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مہنگی کی گئی قیمتوں کا اطلاق  اس وقت بھی لائف لائن صارفین پر نہیں کیا گیا تھا۔ 

نیپرا کاکہنا تھا کہ ڈیٹاکی  ابتدائی جانچ پڑتال کے مطابق 18 پیسے فی یونٹ  اضافہ بنتا تھا جس کا اطلاق  صرف 1 ماہ  کے لئے کیا گیا تھا۔ اس کا اطلاق ڈسکوز کے تمام صارفین ماسوائے لائف لائن اور الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز پر  تھا  اور اس کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پرنہیں کیا گیا تھا۔