ویب ڈیسک :سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا کاکہنا ہے کہ پی ٹی آئی میں چند لوگوں کو چھوڑ کر فصلی بٹیروں کا قبضہ ہے۔ بانی پی ٹی آئی کو بھی کہا تھا کہ وہ قریبی لوگوں پر اندھا اعتماد نہ کریں۔
سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا کاایک نیوز کے پروگرام ’’ڈائریکٹ لائن ود جامی ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھاکہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ پی ٹی آئی کا چلنا قیامت کی نشانی ہے ۔پی ٹی آئی اب بھول چکی ہے کہ وہ مولانا کو ڈیزل کہتے تھے۔مولانا کو بھی شاید یاد نہیں رہا کہ وہ بانی پی ٹی آئی کو یہودی ایجنٹ کہتے تھے۔ یہاں بڑے بڑے فیصلے یک جنبش قلم اڑا دیئے جاتے ہیں۔بانی پی ٹی آئی کی مقبولیت یقینی طور پر ہے۔
فیصل واوڈا کاکہنا تھا کہ مجھے کسی کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں۔سب جماعتیں جمہوریت کا مزہ لینا چاہتی تھی،لے لیں۔ملکی معاشی بحران کے حل کے حوالے سے کسی کے پاس کوئی پلان نہیں۔جنہوں نے جمہوریت کا پرچم اٹھایا ان کو مبارک ہو۔پرانے زمانے میں گالیاں دینے والے لوگوں سے لوگ متاثر ہوتے تھ۔ آئندہ ہونیوالے انتخابات میں کافی تبدیلیاں ہوچکی ہوں گی۔جب کچھ نہیں ہوتا تو اشارہ اسٹیبلشمنٹ کی طرف کر دیا جاتا ہے۔ بہت سے سیاستدان منافقت کرتے ہیں۔آنے والے دنوں میں ن لیگ پنجاب کی ایم کیو ایم ہوگی۔
سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا کاکہنا تھاکہ بننے والی حکومت شاید ایک یا 2سال چل جائے۔فارم 45 جیتنے اور ہارنے والے دونوں کے پاس ہیں۔ کچھ کو تو شاید انصاف مل جائے باقی دھکے کھاتے رہیں گے۔فیصلہ تو کر لیا گیا ہے، کوئی مانے یا نہ مانے۔بانی پی ٹی آئی کو بھی کہا تھا کہ وہ قریبی لوگوں پر اندھا اعتماد نہ کریں۔ پی ٹی آئی میں چند لوگوں کو چھوڑ کر اس وقت فصلی بٹیروں کا قبضہ ہے۔ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ کسی بھی طرح کی شراکت پر پی ٹی آئی ووٹر مایوس ہوگا۔
فیصل واوڈا کا مزید کہنا تھا کہ ذوالفقار بھٹو،نوازشریف،بینظیر اور الطاف حسین بھی مقبول تھے لیکن کیا ہوا؟فیصل واوڈا سسٹم کے اندر رہ کر ہی اسے درست کیا جا سکتا ہے۔نگران حکومت کے دور میں ملکی معاشی پوزیشن بہتر ہوئی۔ انتخابات کے بعد ملک میں افراتفری کی سی کیفیت ہے۔جھے دور دور تک مارشل لا نظر نہیں آ رہا۔ علی امین گنڈا پور 9مئی کے واقعات میں ملوث ہیں۔ ممکن ہے علی امین گنڈا پور کو گرفتار کر لیا جائے۔
سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا کاکہنا تھاکہ نوازشریف کی واپسی اے ایم اور پی ایم والا کھیل ہے،جو رات کوہوتاتھا وہ دن میں نہیں ۔