ایک نیوز نیوز: کراچی پولیس آفس پر حملے کے معاملہ پر ڈی آئی جی ساوتھ عرفان بلوچ کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں کا ٹارگٹ ایڈیشنل آئی جی کراچی تھے ۔
رپورٹ کے مطابق ڈی آئی جی ساوتھ عرفان بلوچ کا کہنا ہےدہشتگرد ایڈیشنل آئی جی کراچی کو ٹارگٹ کرنا چاہتے تھے۔ دہشتگردوں کو ایڈیشنل آئی جی کراچی کا فلور بھی معلوم تھا۔دہشتگرد نے ایڈیشنل آئی جی کے دفتر کو ٹارگٹ کیا ۔دہشتگرد ایک ماہ تک ایڈیشنل آئی جی کراچی کی ریکی کرتے رہے تھے۔
عرفان بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ ایڈیشنل آئی جی کراچی کے دفتر پر دہشتگرد پہلے بھی آچُکے ہیں۔ دہشتگردوں نےریکی مکمل کرنے کے بعد حملہ کیا ۔دہشتگرد صدر کی طرف سے آئے تھے۔
واضح رہے کہ کراچی کے علاقے صدر میں شاہراہ فیصل سے متصل کراچی پولیس آفس پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا تھا۔ فائرنگ کے تبادلے میں 3 دہشت گرد مارے گئے تھے اور ایک دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اڑالیا تھا ۔2 پولیس ایک رینجرز اہلکار سمیت 4 افراد جاں بحق جبکہ 15 زخمی ہوئے تھے۔ایس ایس یو، رینجرز کی کوئیک رسپانس فورس سمیت سکیورٹی ادارے کے اہلکاروں نے دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کیا، ساڑھے 3گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے آپریشن کے بعد عمارت کو کلیئر کردیا گیا تھا۔
ایس ایس یو یونٹ نے ابتدائی رپورٹ جاری کی جس میں بتایا گیا کہ تمام دہشت گرد مارے گئے، ایس ایس یو سواٹ ٹیم نے فوری رسپانس کیا۔کراچی پولیس آفس پر دہشتگردوں کی جانب سے حملے کی اطلاع ملتے ہی ایس ایس یو سواٹ ٹیم کے کمانڈوز ڈی ایس پی حاجی عبد الرزاق کی سربراہی میں فوری طور پر مو قع پر پہنچ گئےتھے۔ ڈی آئی جی سیکیورٹی اینڈ ایمرجنسی سروسز ڈویژن ڈاکٹر مقصود احمد بھی واقع کی اطلاع ملتے ہی کراچی پولیس آفس پہنچے اور ازخود آپریشن کی قیادت کی جبکہ ایس پی ایس ایس یو اظہر خان نے بھی آپریشن میں حصہ لیا۔