ایک نیوز: شکرگڑھ میں چک امرو بھارت کی جانب سے آیا ایک اور نایاب نسل کا ہرن برآمد ہوا ہے۔
محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق شہریوں نے ہرن پکڑ کر باندھ دیا اور بعد میں محکمہ وائلڈ لائف کے حوالے کر دیا ۔ ہرن کو قریبی جنگل میں آزاد کر دیا جائے گا ۔
واضح رہے کہ شکر گڑھ میں پنڈی سینیاں سےبھارت کی جانب سے آیا نایاب نسل کا ہرن برآمد ہوا تھا۔ بھارت سے آیا نایاب نسل کا سامبر ہرن جنگل سے بھٹک کر موضع شہر کے نواحی پنڈی سینیاں میں نکل آیا تھا،جہاں سینکڑوں شہری ہرن سے کھیلتے رہے تھے ۔ جان بچاتے ہوئے ہرن جوہڑ میں دھنس گیا تھاجسےریسیکو والوں نے پکڑ کر محکمہ وائلڈ لائف کے حوالے کر دیا۔ انسپکٹر وئلڈ لائف محمد عامر کے مطابق اجازت ملنے پر اسے بنیال کے جنگل میں آزاد کر دیا جائے گا ۔
سرحدی علاقہ سے پاکستان کی حدود میں داخل ہونے والے نایاب ہرن کو ذبح کر دیا گیا تھا۔ محکمہ وائلڈ لائف کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ندیم نے ہرن کو مبینہ طور پر فروخت کر ڈالاتھا۔منڈی عثمان والا میں لوگوں نے ہرن پکڑ کر وائلڈ لائف حکام کو اطلاع کی تھی جس کے بعد وائلڈ لائف کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ندیم نے زندہ ہرن موقع پر ذبح کروا دیا تھا۔ نایاب نسل کے سانگھڑ ہرن کو ذبح کرنے کے بعد غیر قانونی طور پر دوستوں کو دیا گیا تھا۔
چھانگا مانگامیں تیز رفتار بس نے ٹکر مار کر نایاب ہرن کی جان لے تھی۔ چھانگامانگا ہنجر وال پھاٹک کے قریب فیکٹری ورکرز کی تیز رفتار بس نے جنگل سے نکلنے والے نایاب ہرن کو ٹکر مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔ پولیس کی جانب سے ڈرائیور کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔محکمہ وائلڈ لائف کے افسران نے اطلاع ملتے ہی جائے وقوعہ پر پہنچ کر ڈرائیور کو گرفتار کروا دیا جبکہ ہرن اور بس کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔