صبح میں وزیراعظم تھا، شام کو ہائی جیکر بنا دیا، سارا کھیل سلیکٹڈ کو لانے کیلئے تھا، نوازشریف

صبح میں وزیراعظم تھا، شام کو ہائی جیکر بنا دیا، سارا کھیل سلیکٹڈ کو لانے کیلئے تھا، نوازشریف
کیپشن: In the morning I was the prime minister, in the evening I became a hijacker, the whole game was to bring the selected, Nawaz Sharif

ویب ڈیسک: مسلم لیگ ن قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ ہم ترقی والے لوگ ہیں،  میں صبح وزیراعظم تھا شام میں ہائی جیکر بنا دیا گیا۔  سارا کھیل سلیکٹڈ کو لانے کیلئے کھیلا گیا۔

لاہور میں پارلیمانی بورڈ کے 12ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ 1999 میں صبح میں وزیراعظم تھا، شام میں ہائی جیکر بن گیا تھا، سوچا نہیں تھا 2017 میں بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر فارغ کردیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ 2001 میں سعودی عرب گیا تو اس وقت ریال 13 روپے کا تھا، 10 ہزار درہم یعنی تقریباَ ایک لاکھ تنخواہ نہ لینے پر مجھے فارغ کیا گیا، مقصد صرف یہ تھا سلیکٹڈ بندے کو لانے کے لیے وزیراعظم کو فارغ کردیا جائے، بلیک لاڈ کشنری دیکھنے کے بعد مجھے فارغ کردیا گیا۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ قانون اورآئین میں گنجائش نہ ہونے پر مجھےفارغ کیا گیا، پاکستان، سیاسی، اقتصادی طور پر مضبوط تھا، بھارتی وزیراعظم بھی یہاں آئے، 2017 میں پاکستان خوشحال تھا بجلی اور پانی سب کچھ تھا، ملک میں میں سی پیک آر ہا تھا اورپاکستان ایٹمی قوت بن چکا تھا۔

قائد ن لیگ نے کہا کہ غریبوں کے گھر آباد تھے، یہاں بچے اسکول جاتے تھے، ہر سال لاکھوں لوگوں کو روزگار بھی مل رہا تھا اور ملک ترقی کی دوڑ میں آگے بھاگ رہا تھا جب کہ ہم نے آئی ایم ایف کو خداحافظ کہہ دیا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آج ملک میں سب کچھ ریورس ہوگیا، اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف سے کہا فی الحال ضرورت نہیں، پاکستان دنیا کی سب سے زیادہ آبادی والے 10 ممالک میں شامل ہے، ہمیں نظرکھا گئی اور شاید ہم خود بھی اپنےآپ سے مخلص نہیں۔

اپنے خطاب میں نواز شریف نے مزید کہا کہ سلیکٹڈ شخص کولانے کے لیے مجھے نکالنا مقصود تھا، سکھر سے حیدرآباد موٹروے کیوں نہیں بنائی گئی، ہماری حکومت ختم نہ ہوتی تو 2020 میں موٹر وے مکمل ہوجاتی، ناانصافیاں ہوتی ہیں خاموشی سے برداشت کر جاتے ہیں۔

ن لیگ قائد کا کہنا تھا کہ پشاور سے سکھر تک ہم نے موٹر وے بنادی تھی، ہم نے دہشت گردی ختم اور کراچی میں امن قائم کیا، سندھ میں کوئلہ ہے یہ سن سن کر 50 سالوں سے کان کپ گئے تھے، تاہم اس کوئلے کو کوئی نکالتا نہیں تھا، ہم نے جاکر نکالا اور بجلی بنا کر دکھائی۔