سپریم کورٹ کا فیصلہ بالکل ٹھیک تھا،فوجی عدالتیں آئین کےمطابق نہیں،حامد خان

Dec 18, 2023 | 13:46 PM

JAWAD MALIK

ایک نیوز: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما اور قانون دان حامد خان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کا فوجی عدالتوں کے خلاف یہ فیصلہ بالکل ٹھیک تھا، فوجی عدالتیں آئین کے مطابق نہیں ہیں۔

تفصیلات کے مطابق حامد خان نے لاہور ہائیکورٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومتیں غیر قانونی اور غیر آئینی ہیں، ہم ملٹری کورٹس کی پرزور مذمت کریں گے۔نگران حکومت کو کوئی حق نہیں کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کریں۔

  انہوں نے کہا کہ وکلا کا موقف ہے فوجی عدالتیں سویلین کا ٹرائل نہیں کرسکتیں، سارے وکلا اس بات پر پریشان ہیں کہ سپریم کورٹ کے 6 رکنی بینچ نے اس آرڈر پر اسٹے کیسے کردیا۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اس آرڈر کو سسپینڈ کیوں کیا گیا ہم اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں، ہماری وکلاء برادری اس پر جلد کوئی لائحہ عمل اپنائیں گے۔

ملٹری کورٹس کی ہم پرزور مذمت کریں گے نگران حکومت کو کوئی حق نہیں ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرے۔

اشتیاق اے خان صدر ہائیکورٹ بار کی میڈیا سے گفتگو

اشتیاق اے خان صدر ہائیکورٹ بار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مخصوص ذہن رکھنے والے جج کو بٹھا کر مرضی کے فیصلے کروائے جاتے ہیں،6 سینئر جج فوجداری کی عدالتوں کو غلط کہہ چکے ہیں تو اب جونئیر جج اس کے خلاف جارہے،کیوں نہیں  چیف جسٹس اس میں خود بیٹھتے اور اس معاملے کو حل کرتے،یہ فیصلہ سپریم کورٹ کا سویلینز کا ٹرائل فوجداری عدالتیں نہیں کرسکتیں،جس طرح سے اس قوم کے لوگوں کو حقوق کو سلب کیا جارہا ہے ،ہم سب اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

صدر لاہور بار رانا انتظار کی میڈیا سے گفتگو

صدر لاہور بار رانا انتظار نے میڈیا سے گفتگو  کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کو فٹ بال کی طرح ایک کورٹ سے دوسری کورٹ میں بھیجا جارہا ہے،جوڈیشری کا کام ہے کہ سب کو ان کی حدود میں رکھے،عدلیہ پہلے ہی بری طرح ناکام ہوچکی ہے اب حدیں پار کی جارہی ہیں،ہمیں قاضی صاحب سے بڑی امیدیں تھی کہ وہ شہریوں کو انصاف دلائیں گے لیکن انہوں نے بھی وہی جم کیا جو پہلے جو رہا تھا،ہمیں بڑی تفتیش ہے جو عدلیہ کررہی ہے ،ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

مزیدخبریں