ویب ڈیسک : جب مشکل ہو تو اپنے پڑوسی بن جاؤ۔ بہترین مشورہ ملے گا۔ بالی ووڈ فلم ’دھک دھک‘ معاشرتی رویوں کی عکاس ،ں عورت کی ان دیکھی اور ان کہی جدوجہد کو موضوع بنایا گیا ہے۔
اردو نیوز کی رپورٹ کے مطابق فلم ’دھک دھک‘ چار خواتین کی کہانی ہے جو نئی دہلی سے خاردنگلا کے مقام تک موٹر سائیکلوں پر جانے کا پروگرام بناتی ہیں۔ خاردنگلا کا مقام انڈیا میں سطح سمندر سے 18 ہزار فٹ بلند ہے اور ہر موٹر سائیکل ایڈونچر پسند کرنے والے کا خواب سمجھا جاتا ہے۔
ہانی سکائے (فاطمہ ثنا شیخ) کے کردار سے شروع ہوتی ہے جو کہ ایک یوٹیوبر اور وی لاگر ہے۔ وہ اپنے ماضی میں پیش آنے والے ایک آن لائن سکینڈل کی وجہ سے پریشان ہے اور کسی نئی کہانی کو فلمانے کی تلاش میں ہے۔ اسی تلاش کے دوران اس کی ملاقات ماہی (رتنا پاٹھک شاہ) سے ہوتی ہے جو ایک ’نانی اماں‘ کا کردار ہے۔ لوگوں کے آسرے اور آمد و رفت کی محتاجی کو ختم کرنے کے لیے ماہی نے موٹر سائیکل چلانا سیکھ لی ہے۔ یہ موٹر سائیکل وہ ایک قرعہ اندازی میں بہ طور انعام حاصل کرتی ہیں۔
سکائی اور ماہی کی ملاقات ایک ورکشاپ میں عظمیٰ (دیا مرزا) سے ہوتی ہے۔ عظمیٰ ایک برقع پوش گھریلو خاتون لیکن بہترین موٹر سائیکل مکینک ہیں۔ محبت کی شادی کرنے کے بعد خاوند کے روایتی شوہر کے روپ میں بدل جانے کی وجہ سے پریشان ہیں۔ ایک بیٹی بھی ہے چنانچہ اس کے لیے زندگی کی راہ ہموار کرنے کو وہ سکائی اور ماہی کے اس پلان میں شریک ہونے کا فیصلہ کرتی ہیں۔
چوتھے کردار کا نام منجری (سنجنا سانگھی) ہے جن کی ارینج میرج کچھ ہی عرصے میں ہونے والی ہے لہذا آخری مرتبہ اپنی مرضی سے زندگی جینے کے لیے وہ اس پلان میں شامل ہونے کی ہامی بھرتی ہیں جو وہ ایک آن لائن اشتہار میں دیکھتی ہیں۔ سفر شروع ہوتا ہے اور اونچ نیچ چلتی رہتی ہے۔
آئی ایم ڈی بی پر اس فلم کی ریٹنگ 10 میں سے چھ اعشاریہ تین ہے جب کہ ٹائمز آف انڈیا اور بیشتر تنقید نگاروں کی طرف سے اس فلم کو پانچ میں سے چار سٹارز دیے جا رہے ہیں۔ یہ فلم رواں سال 13 اکتوبر کو ریلیز کی گئی تھی لیکن اب اسے نیٹ فلکس پر بھی ریلیز کر دیا گیا ہے اور پاکستان میں یہ پہلے نمبر پر دیکھی جا رہی ہے۔