ایک نیوز: پی سی بی نے بغیر این او سی لیے امریکا میں ہونے والی لیگز میں شامل کھلاڑیوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پی سی بی نے امریکا میں کھیلنے والے پاکستانی کرکٹرز سے وضاحت طلب کی ہے کہ کیا اب وہ پاکستانی شہری نہیں ہیں اور مستقبل میں پاکستان کے لیے انٹر نیشنل اور ڈومیسٹک کرکٹ نہیں کھیلنا چاہتے یا نہیں۔
پاکستان سے تعلق رکھنے والے6 کرکٹرز نے این او سی کے بغیر ہیوسٹن لیگ میں تین مختلف ٹیموں کی نمائندگی کی۔ ان کھلاڑیوں نے پی سی بی نے این او سی لینے سے گریز کیا اور کہا کہ اب وہ پاکستانی نہیں امریکی شہریت رکھتے ہیں۔ پی سی بی نے مستقبل میں ان کرکٹرز کو این او سی جاری نہ کرنے اور ان پر پاکستان کرکٹ کے دروازے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کرکٹرز کو شوکاز جاری کر کے وضاحت طلب کی گئی ہے، یہ کھلاڑی مشہور کرکٹرز نہیں ہیں البتہ پاکستانی ڈومیسٹک کرکٹ میں ان کا بڑا نام ہے۔ٹیسٹ بلے باز فواد عالم نے بھی ہیوسٹن لیگ میں شرکت کی تھی، فواد عالم کی ٹیم میں مزید تین پاکستانی بھی تھے، فواد عالم اور تینوں کرکٹرز نے نہ صرف پی سی بی سے این او سی لی بلکہ ان کی ٹیم نے پی سی بی کو 10 ہزار ڈالرز فیس بھی ادا کی جن کھلاڑیوں کو شو کاز جاری کیا گیا ہے ان کی ٹیموں نے پی سی بی کی فیس ادا کرنے سے گریز کیا۔
امریکا میں ماسٹرز لیگ بھی ہو رہی ہے جس میں پی سی بی ٹیکنیکل کمیٹی کے دو اراکین مصباح الحق اور محمد حفیظ کے علاوہ سہیل خان اور عمید آصف حصہ لے رہے ہیں۔ ریٹائرڈ کھلاڑیوں کی اس لیگ کے لیے پی سی بی نے فیس کی شرط نہیں رکھی، جو کھلاڑی این او سی لے گا اسے جاری کر دیا جائے گا، ماسٹرز لیگ کو آئی سی سی نے بھی منظور کر لیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ ایسے کھلاڑیوں کے خلاف انضباطی کارروائی کا ارادہ رکھتا ہے جو ڈسپلن توڑ کر ایسے ٹورنامنٹس میں شرکت کرتے ہیں جو غیر منظور شدہ ہیں اور ان کی ٹیمیں پی سی بی کی شرائط کو بھی نظر انداز کرتی ہیں۔
واضح رہے کہ امریکا میں اس سال میجر لیگ ہوئی جبکہ کئی بھارتی بزنس مین مختلف ٹیموں کو چلا رہے ہیں، پاکستانیوں کے شیئرز معمولی ہے۔