یوکرین میں رشوت ستانی کا اسکینڈل، تمام فوجی سربراہ برطرف

 یوکرین میں رشوت ستانی کا اسکینڈل، تمام فوجی سربراہ برطرف

ایک نیوز: یوکرین میں رشوت ستانی کے اسکینڈل کے بعد صدر زیلنسکی نے تمام فوجی سربراہ برطرف کر دیئےہیں۔
رپورٹ کے مطابق یوکرینی صدر کا کہنا ہےکہ 11اگست کو فوجی مراکز کے حکام سے متعلق مجموعی طور پر 112  فوجداری مقدمات درج کیے گئے۔جس کے نتیجے میں تمام  علاقوں میں تعینات فوجی سربراہوں کو بر طرف کر رہے ہیں۔  یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے   رشوت ستانی  کے باعث  اپنے تمام فوجی کمانڈروں کو بر طرف کر دیا ۔
یوکرینی صدر زیلنسکی  نے  ملک کی قومی سلامتی و دفاعی کونسل کے گزشتہ ہفتے کے اجلاس میں اس حوالے سے لیے گئے ایک فیصلے پر دستخط کیے۔یوکرینی صدر کا کہنا ہےکہ 11 اگست کو فوجی مراکز  کے  حکام سے متعلق مجموعی طور پر 112  فوجداری مقدمات درج کیے گئے جبکہ 33مشتبہ حکام پائے گئے جس کے نتیجے میں تمام  علاقوں میں تعینات فوجی سربراہوں کو بر طرف کر دیا گیا۔صدر زیلنسکی نے بتایا کہ  نئے فوجی کمشنرز کی تقرری سے قبل  ملک کی سلامتی سروس ان کی مکمل چھان بین کرے گی ۔

یاد رہے کہ اوڈیسا  میں ایک ریکروٹمنٹ آفس میں بدعنوانی کا اسکینڈل سامنے آنے کے بعد تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا، تحقیقات کے دوران112 فوجداری مقدمات کھولے گئے تھے۔