اقلیتوں کا تحفظ ذمہ داری، مذہبی انتہا پسندی کسی صورت برداشت نہیں، انوارالحق کاکڑ

اقلیتوں کا تحفظ ذمہ داری، مذہبی انتہا پسندی کسی صورت برداشت نہیں، انوارالحق کاکڑ
کیپشن: Protection of minorities is a responsibility, religious extremism is not tolerated under any circumstances, Anwar Haq Kakar

ایک نیوز: نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کابینہ کے پہلے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ہم مذہبی انتہا پسندی کو قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کنٹرول کریں گے۔

نگران کابینہ کے پہلے اجلاس سے خطاب میں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان زرعی اور قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہے، ہم علامہ اقبال اور قائداعظم کے وژن پر عمل کرکے پاکستان کی ترقی میں کردار ادا کریں گے اور مقررہ مدت میں پاکستان کی ترقی کی بنیاد رکھنے کی کوشش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے اپنی ٹیم پر فخر ہے یہ ایک تجربہ کار اور بہترین ٹیم ہے، یقین ہے اللہ تعالیٰ ہمیں سرخرو کرے گا اور تمام وزرا سے امید کرتا ہوں وہ اپنی اپنی وزارتوں میں بھرپور کردار اداکریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ ہم محدود مدت کے لیے یہاں ہیں، کوشش کریں گے کہ قومی اور بین الاقوامی کمپنیز کے ساتھ معاہدوں کی تعمیل کریں۔

نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ریاست اقلیتوں کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے ساتھ نہیں ہے، اکثریت کا کام اقلیت کا تحفظ کرنا ہے، رول آف آرڈر سے ہی قانون کی حکمرانی ہے، ہم قانون کی حکمرانی پر سمجھوتہ نہیں ہونے دیں گے، قدامت پسند رجحانات کی حوصلہ شکنی کی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملکی اور غیر ملکی سطح پر کیے گئے وعدوں کو پورا کریں گے اور معاشی مسائل کے حل کے لیےبہترین اقدامات کریں گے۔

انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ ابھی ملک کا ماحول تقسیم شدہ ہے، ہمیں سیاست اور قانون میں فرق کرنا ہو گا، اگر انارکی ہوگی تو کوئی گورننس، سیکولر اور مذہبی نظام نہیں چل سکے گا، پاکستان تمام مذاہب اور نسلوں کا ملک ہے، حقوق نام پر نہیں کردار اور روئیے پر دیے جائیں گے۔

اس موقع پر نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے 9 مئی کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے بعد پیش آنے والے واقعات پر بھی مایوسی کا اظہار کیا۔