ایک نیوز: آخر کار نگران وزیراعلیٰ بلوچستان کا فیصلہ بھی ہوگیا۔ بلوچستان کی پارلیمانی کمیٹی نے علی مردان ڈومکی کے نام قرعہ نکال دیا۔
تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعلیٰ بلوچستان کے نام کی گتھی بھی آخر کار سلجھ گئی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان اور اپوزیشن لیڈر بلوچستان اسمبلی کیجانب سے 3 دنوں تک متعدد ملاقاتوں میں بھی نام پر اتفاق نہ ہونے کے بعد معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس گیا۔
پارلیمانی کمیٹی نے متفقہ طور پر علی مردان ڈومکی کو نگران وزیراعلیٰ بلوچستان نامزد کردیا ہے۔ گورنر ہاؤس ذرائع کے مطابق گورنر بلوچستان عبدالولی کاکڑ نے علی مردان ڈومکی کے بطور نگران وزیراعلیٰ تقرری کی سمری پر دستخط بھی کردیے ہیں۔
یاد رہے کہ نگران وزیراعلیٰ بلوچستان کے لیے حکومت اور اپوزیشن کسی ایک نام پر اتفاق نہیں کر سکے تھے جس کے بعد معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا تھا۔
میر علی مردان ڈومکی کون ہیں؟
علی مردان ڈومکی سابق گونر اور سابق وزیراعلٰی بلوچستان نواب اکبر خان بگٹی کے نواسے اور سابق سینیٹر میر حضور بخش ڈومکی کے صاحبزادے ہیں۔
ان کا نام جمعیت علمائے اسلام سے تعلق رکھنے والے قائد حزب اختلاف ملک سکندر ایڈووکیٹ نے پارلیمانی کمیٹی کو تجویز کیا تھا۔
میر علی مردان خان ڈومکی سابق سینیٹر حضور بخش ڈومکی کے بیٹے اور نواب اکبر خان بگٹی کے نواسے ہیں۔
اُن کا تعلق بلوچستان کے ضلع سبی کے علاقے لہڑی کے معروف سیاسی گھرانے سے ہے۔ وہ 13 اکتوبر 1972ء کو پیدا ہوئے۔ ان کے والد میر حضور بخش ڈومکی 1975 سے 1977 تک سینیٹر رہے۔
علی مردان ڈومکی نے علامہ اقبال یونیورسٹی اسلام آباد سے سوشیالوجی میں ماسٹرز کیا۔ وہ 2002ء میں تحصیل لہڑی کے بلا مقابلہ ناظم منتخب ہوئے اور 2005ء تک اس عہدے پر فائز رہے جبکہ 2005ء سے 2010ء تک ضلع ناظم سبی رہے۔
علی مردان کے بھائی میر دوستین ڈومکی 2013ء میں کوہلو سبی ڈیرہ بگٹی سے رکن قومی اسمبلی بنے اور شاہد خاقان عباسی کی کابینہ میں وزیر مملکت سائنس و ٹیکنالوجی رہے ہیں۔