ایک نیوز: جج کی اہلیہ کے تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ رضوانہ نے اپنے پر بیتی ظلم کی داستان سناتے ہوئے پولیس کو بیان ریکارڈ کروادیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جنرل اسپتال میں زیر علاج رضوانہ کا علاج جاری ہے۔ جج کی اہلیہ کے تشدد سے شدید زخمی گھریلو ملازمہ کا بیان لاہور پولیس نے حاصل کر لیا۔ پولیس نے رضوانہ کی صحت بہتر ہونے پر بیان ریکارڈ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق رضوانہ نے جج کی اہلیہ کی جانب سے تشدد کی ساری کہاںی سنا دی۔ اپنے بیان میں رضوانہ نے بتایا ہے کہ جج کی اہلیہ مجھ پر روزانہ تشدد کرتی تھیں، مجھے ڈنڈوں، لوہے کی سلاخوں سمیت دیگر چیزوں سے مارتیں۔ غصے میں آکرجج کی اہلیہ مجھے لاتیں اور ٹھڈے بھی مارتی تھیں۔
بیان میں مزید بتایا ہے کہ جج کی اہلیہ غصےمیں میرے بال پکڑ کر میرا سر دیوار سے مارتی تھیں، جج کی اہلیہ مجھے کئی کئی روز کمرے میں بند کر کے بھوکا رکھتیں۔ جج فیملی سمیت باہر جاتے تو ہفتہ ہفتہ مجھے گھر میں بند رکھتے۔
رضوانہ نے کہا ہے کہ مجھے ماں باپ سے ملنے کی اجازت نہیں ملتی تھی، ٹیلی فون پر بات کراتے مگر جج کی اہلیہ ساتھ ہوتیں، جج کی اہلیہ اپنے زخموں اور تشدد کے بارے میں گھر والوں کو نہ بتانے کا کہتیں اور دھمکاتیں۔ میرے زخموں کی مرہم پٹی بھی نہیں کراتے تھے۔
ذرائع کے مطابق جج تاحال جےآئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے، لاہور ہائیکورٹ جج کو او ایس ڈی کر کے پہلے ہی پنڈی بھجوا چکی ہے۔