ایک نیوز: کیوبا میں اس وقت مقامی ’آئرن مین‘ کا چرچا عروج پر ہے جو اپنے بدن پر بے رحمی سے ہتھوڑے مارتے ہیں لیکن مسکراتے رہتے ہیں کیونکہ ان کے بقول انہیں اس خوفناک عمل سے کوئی گزند نہیں پہنچتی۔
تفصیلات کےمطابق لینو ٹوماسین جب جب سڑک پر اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں تو لوگوں کا ہجوم جمع ہوکر اس کی ویڈیو اور تصاویر بناتا ہے۔ وہ اپنی کلائی، کہنی اور بازو کے اوپری حصے پر ہتھوڑے مارتے رہتے ہیں۔ لیکن اس عمل میں انہیں کوئی خراش تک نہیں آتی۔
لینو مائک ٹائسن سے متاثر ہیں اور وہ پیشہ ور باکسر بننا چاہتے ہیں۔ اب تک وہ ہزاروں مرتبہ خود پر ہتھوڑا چلا چکے ہیں اور اب میکسیکو سٹی میں مقابلے کیلئے روانہ ہوں گے۔
’میں نے 27 مقابلے مخالف کو ناک آؤٹ کرکے جیتے ہیں۔ لیکن اب ریٹائر ہوگیا ہوں کیونکہ ایک مقابلے میں مخالف کی کھوپڑی پر ضرب لگائی تو فریکچر ہوگیا اور وہ فوری طور پر مرگیا تھا،‘ لینو نے کہا۔
اس کے بعد اپنی تمام لڑائیوں کی آمدنی اس نے مرنے والے کھلاڑی کے اہلِ خانہ کو دیدی جو ایک لاکھ ڈالر کےبرابر ہے۔ اس کے بعد اس نے خونخوار لڑائی سے دستبرداری اختیار کرلی ہے۔
32 سالہ لینو نے چند روز قبل ایک بالغ شخص کو پیٹھ پر بٹھاکر ڈنڈ پیلنے کا مظاہرہ کیا ہے۔ لیکن اب بھی وہ خود کو ہتھوڑے مارتے رہتے ہیں اور بسا اوقات ہاتھوں کے جوڑ جوڑ پر ضرب لگاتے ہیں۔ یہ منظر دیکھ کر تماشائیوں کی چیخیں نکل جاتی ہیں۔
لینو ٹوماسین کہتے ہیں کہ وہ تاریخ میں زندہ رہنا چاہتے ہیں اور اب بھی انہیں بہت سے باکسنگ کلب سے لڑنے کی پرکشش پیشکش کی گئی ہے۔