ایک نیوز نیوز: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں آزادی اظہار رائے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کیا ہے۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ نیوٹرلز کو کہتا ہوں کہ ابھی بھی وقت ہے، اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کریں۔ بند کمروں میں فیصلے اچھے نہیں ہوتے۔ انہوں نے نیوٹرلز کو پیغام دیا کہ کیا آپ کو ملک کی فکر ہے؟ انہوں نے ایک مرتبہ پھر واضح کیا کہ سیاسی استحکام صرف صاف اور شفاف انتخابات سے آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ لوگ چوروں کی حکومت تسلیم کروانا چاہتے ہیں۔ میڈیا کو خاموش کروایا جارہا ہے اور ڈرپھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ہمارے لوگوں، ایم این ایز کو کال کررہے ہیں، خوف پھیلا رہے ہیں۔یہ چوروں کو مسلط کرنے کے لیے ہم سے تسلیم کرانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے سوال پوچھتا ہوں کہ کیسے آپ نے ان لوگوں کو مسلط کیا۔ نواز شریف نے اقتدار میں رہ کر 17 فیکٹریاں لگائیں۔ ڈونلڈ لو کا سائفر سب کے پاس ہے۔ سلیمان شہباز کک بیکس لینے چین جاتے رہے۔ ہم سمجھتے تھے مشرف کرپشن ختم کرنے آیا ہے لیکن وہ این آر او دینے آیا تھا۔ نواز شریف کی لندن میں 4 ارب روپے کی پراپرٹی ہے۔ انہیں نااہل اور نواز شریف کو واپس لانے کی سازش ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے بچوں کو اٹھا کر ان سے عمران خان کے خلاف بیان دلوائے جارہے ہیں۔ آپ لوگ خود ان کی کرپشن کے بارے میں بتایا دیتے تھے۔