ایک نیوز نیوز: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک مسجد میں بم دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 21 اور زخمی ہونے والوں کی تعداد 33 ہو گئی۔ زخمیوں میں 9 افراد کی عمر 18 سال سے کم ہے اور ایک سات سالہ بچہ ہے۔
طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد اور کابل پولیس کے ترجمان خالد زدران نے ہلاکتوں کی تصدیق کر دی۔ ابھی تک نہ تو کسی گروہ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے، اور نہ ہی حکومت نے کسی پر الزام لگایا ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ حملے کرنے والوں کو سخت سزا دی جائے گی۔
عینی شاہدوں کے مطابق دھماکہ خیرخانہ علاقے میں صدیقیہ مسجد میں ہوا، جس کی کھڑکیاں ٹوٹ پھوٹ گئیں اور مسجد کے امام ملا عامر محمود کابلی بھی ہلاک ہو گئے۔
انٹیلیجنس ٹیمیں جائے حادثہ پر موجود ہیں اور تحقیقات جاری ہیں۔