ایک نیوز نیوز: عمران خان کے خلاف حقائق کے منافی ایک منظم پراپیگنڈہ مہم چلائی جا رہی ہے۔ نواز شریف توشہ خانہ سے قیمتی اشیاء اپنے گھر لے گئے اور اسکا کوئی جواز پیش نہ کر سکے۔
پاکستان تحریک انصاف کے ایڈیشنل سیکرٹری اطلاعات حسب خاورنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا محسن رانجھا کے قائد نے توشہ خانہ سے غیر قانونی طور پر گاڑیاں حاصل کیں۔ عمران خان نے توشہ خانہ سے قانون کے مطابق گھڑی آدھی قیمت ادا کر کے عوامی خدمت پر خرچ کر دیا ہے۔ نواز شریف کو 2008 میں بغیر کوئی درخواست دئیے توشہ خانہ سے گاڑی دی گئی۔ نواز شریف نے یوسف رضا گیلانی سے ملی بھگت کر کے صرف 15 فیصد ادائیگی کی اور مہنگی گاڑی خرید لی۔ احتساب عدالت نے نواز شریف کے توشہ خانہ معاملے میں ناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری کر رکھے ہیں۔ بھگوڑے نواز شریف نے عدالتی حکم نامے سے انحراف کیا اور لندن سے آیا ہی نہیں۔ محسن رانجھا پہلے اپنے بھگوڑے قائد سے توشہ خانہ میں بے ضابطگیوں کا پوچھیں پھر کسی اور پر انگلی اٹھائیں۔ توشہ خانہ کے حوالے سے ماضی کی تمام حکومتوں کا ریکارڈ طلب کیا جائے،دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ عمران خان نے کبھی کوئی غیر قانونی راستہ اختیار کیا نہ کسی کو ہدایات دیں۔
حسان خاور نے مزید کہا عمران خان نے عدالت کے سامنے اپنے اوپر اٹھنے والے ایک ایک سوال کا مفصل جواب دیا۔ عدالتِ عظمیٰ نے عمران خان کو صادق و امین قرار دیا۔ نواز شریف اور انکا پورا خاندان عدالتوں سے بھاگنے اور چوری بچانے کے نئے نئے طریقے اختیار کرتا ہے۔ شریف خاندان اور انکے درباری خود تو ایک رسید نہ دکھا سکے،کس منہ سے دوسروں کو رسیدوں کا طعنہ دیتے ہیں۔ عوام خوب جانتی ہے کہ عدالتوں اور احتساب کے عمل سے پی ڈی ایم اور انکے حواری کیسے بھاگتے ہیں۔ میٹرو بس،سستی روٹی تندور،سڑکوں،انڈرپاسوں میں چوری کا پیسہ بنانے والے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں۔ قطری خط اور کلیبری فونٹ کے دم پر جھوٹ کی اشاعت کرنے سے اب عوام کو بےوقوف نہیں بنایا جا سکتا۔
احسان خاورکا کہنا ہے کہ محسن رانجھا قوم کو بتائیں کہ نواز شریف تقریباً 3 سالوں سے ملک سے کیوں بھاگا ہوا ہے؟ عوام عمران خان کی خودداری اور ایمانداری پر انکے ساتھ ڈٹ کر کھڑی ہے۔ چوروں اور جھوٹ کے ٹھیکیداروں کا احتساب جلد ہو گا۔