ایک نیوز نیوز: سینٹ انسانی حقوق کمیٹی نے آئی جی پولیس کی جانب سے عدالتی معاملہ قرار دیکر مداخلت نہ کرنےکی استدعامتفقہ طور پر مسترد کر دی،شہباز گِل کےڈرائیورکےاہل خانہ پر قائم تمام مقدمات ختم کرنےکی سفارش کردی۔
رپورٹ کے مطابق سائرہ ظفر اپنی کم سن بیٹی کے ہمراہ سینٹ کی انسانی حقوق کمیٹی میں پیش ہوئیں۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ظلم پر خاموش نہیں رہنا چاہئیے جیسا کہ میں نے اور میرےاہل خانہ نے ظلم کے خلاف آواز اٹھائی، یہ آنے والے دور کے لئے بہتر ہو گا کہ آئندہ کسی خاتون، کسی لڑکی کے ساتھ اس طرح کا ظلم نہ کیا جائے
ظلم پر خاموش نہیں رہنا چاہئیے جیسا کہ میں نے اور میرےاہل خانہ نے ظلم کے خلاف آواز اٹھائی، یہ آنے والے دور کے لئے بہتر ہو گا کہ آئندہ کسی خاتون، کسی لڑکی کے ساتھ اس طرح کا ظلم نہ کیا جائے، سینٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق میں پیش شہباز گِل کے ڈرائیور کی اہلیہ سائرہ ظفر کا موقف pic.twitter.com/Lrw3qT6nSL
— Nayyer Ali (@Nayyer_Aliz) August 17, 2022
اس موقع پرچیئرمین کمیٹی ولید اقبال کا کہنا تھا کہ شہباز گِل کی ڈرائیورکی اہلیہ کی جانب سےبریفنگ میں انسانی حقوق کی پامالی کے بہت سے سوالات نے جنم لیا ہے، چادر اور چاردیواری کے تقدس کو پامال کیاگیا،جتنی مذمت کی جائے، کم ہے۔ ایک سینٹر نے یہ بھی کہا کہ طالبان کو ایمنسٹی دی جا سکتی ہے تو اس بچی کو کیوں نہیں
سینٹ انسانی حقوق کمیٹی
— Nayyer Ali (@Nayyer_Aliz) August 17, 2022
طالبان کو ایمنسٹی دی جا سکتی ہے تو اس بچی کو کیوں نہیں،مشاہد حسین سید
آئی جی پولیس کی جانب سے عدالتی معاملہ قرار دیکر مداخلت نہ کرنےکی سفارش،کمیٹی نے استدعامتفقہ طور پر مسترد کر دی،شہباز گِل کےڈرائیورکےاہل خانہ پر قائم تمام مقدمات ختم کرنےکی سفارش کردی pic.twitter.com/q1oldstTbF