پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مجرموں کی حوالگی معاہدہ 

piriti patel
کیپشن: piriti patel
سورس: google

 ایک نیوز نیوز: پاک برطانیہ ایکسٹراڈیشن ایگریمنٹ ۔۔۔۔اس معاہدے کے تحت برطانیہ غیر ملکی مجرموں اور امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے مجرموں کو پاکستان کے حوالے کرسکے گا۔

 رپورٹ کے مطابق برطانیہ اور پاکستان  کے درمیان لندن میں ہونے والے اس معاہدے پردستخط کے بعد غیر ملکی مجرموں اور امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کرکے برطانیہ فرار ہوجانے والے مجرموں کو برطانیہ سے پاکستان واپس لانے میں مدد ملے گی۔

برطانیہ کی وزیر داخلہ پریتی پٹیل نے معاہدے پر دستخط کے بعد ایک ٹویٹ کرکے کہا،"مجھے فخر ہے کہ میں نے اپنے پاکستانی دوستوں کے ساتھ غیر ملکی مجرموں اور امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے مجرموں کو برطانیہ سے پاکستان واپس منتقلی کے لیے ایک تاریخی معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔پریتی پٹیل نے کہا کہ یہ معاہدہ امیگریشن کے حوالے سے برطانیہ کے نئے منصوبہ عمل (نیو پلان فار امیگریشن ان ایکشن) کی عملی شکل ہے اور حکومت کی جانب سے سنجیدہ اقدامات کا مظہر ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ خطرناک غیر ملکی مجرموں اور امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو برطانیہ میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے اور مجھے ایسے لوگوں کو برطانیہ سے بے دخل کرنے میں کوئی شرمندگی نہیں ہے۔انہوں ے کہا کہ ہمارا نیا 'بارڈرز ایکٹ' اس سلسلے میں مزید سہولت فراہم کرے گا اور آخری لمحات پر کی جانے والی اپیلوں کے سلسلے کو ختم کرنے میں مدد کرے گا جو ایسے افراد کی ملک سے بے دخلی میں تاخیر کا باعث بنتا ہے۔

پاکستانی ہائی کمیشن کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق یہ معاہدہ سن 2009 کے اس معاہدے کی تجدید اور نئی شکل ہے جس میں پاکستان اور یورپی ممالک میں بغیر اجازت کے قیام پذیر افراد کو ملک سے بے دخل کرنے کی بات کہی گئی تھی۔ یورپی یونین سے برطانیہ کی علیحدگی کے بعد اس دو طرفہ معاہدے کی تجدید ضروری ہوگئی تھی۔

معاہدے پر دستخط کے بعد جاری ایک اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ نئے معاہدے کے تحت، مجرموں، ناکام پناہ گزینوں اور امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے مجرموں سمیت برطانیہ میں قیام کا قانونی حق نہ رکھنے والے پاکستانی شہریوں کو مبینہ طور پر بے دخل کردیا جائے گا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستانی شہری انگلینڈ اور ویلز کی جیلوں میں غیر ملکی مجرموں کی ساتویں بڑی تعداد ہیں جو کہ غیر ملکی شہریوں کی مجموعی آبادی کا تقریباً تین فیصد بنتا ہے۔

برطانیہ نے گزشتہ 15ماہ کے دوران بھارت، البانیہ، سربیا اور نائجیریا سے بھی اسی طرح کے معاہدے کیے ہیں۔