ایک نیوز نیوز: پاک برطانیہ ایکسٹراڈیشن ٹریٹی پر پیشرفت پاکستان تحریک انصاف کی سابق حکومت کے دور میں شروع ہوئی تھی جسے برطانیہ نے حتمی شکل دی۔
گذشتہ روز اس معاہدے پر دستخط کیے جانے کے موقع پر برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر معظم احمد خان بھی موجود تھے۔ معاہدے پردستخط کے بعد سوشل میڈیا پر مختلف قسم کی افواہیں گردش کرنے لگیں تاہم تجزیہ کاروں کے مطابق اس حوالگی معاہدے کا پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف پر براہ راست کوئی اثر نہیں پڑے گا جو ان دنوں طبی علاج کے لیے لندن میں مقیم ہیں۔
پاکستانی سفارتکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس معاہدے کا مطلب یہ ہے کہ برطانیہ اب ایسے پاکستانیوں کو واپس بھیج سکتا ہے جو چھوٹے جرائم یا ویزا قوانین کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہوں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس معاہدے کے بعد من گھڑت بنیادوں پر پناہ حاصل کرنے کے خواہش مند افراد کو پاکستان کے حوالے کردیا جائے گا۔ پہلےاس طرح کے حوالگی معاہدے کی عدم موجودگی کے سبب ایسے افراد کو واپس بھیجنا مشکل ہوتا تھا۔