سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے انکشاف کیا ہے کہ میں فیض آباددھرنے والے معاملے میں ذاتی طور پر شامل نہیں ہوا تھا، اس وقت فیصلہ ہوا تھا کہ پیر تک دھرنا ختم کرنا ہے،پنجاب پولیس دھرنے ختم کرانے کیلئے طے شدہ دن وہاں نہ پہنچی، پتہ چلا کہ پنجاب پولیس دباؤ میں تھی اس لئے دھرنے ختم کرانے کیلئےوہاں نہیں آئی۔
تفصیلات کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ فیض آباد دھرنے سے متعلق معاہدے میں کوئی غلطی نہیں تھی،خدشہ تھا معاملات مزید بگڑ سکتے ہیں اس لئے اس دھرنے کو ختم کرنے کیلئے فیصلہ کیاگیا، دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ اس وقت کی صورتحال کے مطابق صحیح تھا، مجھے عدالت میں بلایا گیا ،میں عدالت میں پیش ہوااور جواب دیا، میں چاہتا ہوں فیض آباد دھرنا انکوائری رپورٹ کو شائع کردینا چاہئے، فیض آباد دھرنا کاانکوائری کمیشن سپریم کورٹ نے بنایا تھا،ٹی او آرز بھی انہوں نے سیٹ کئے تھے، مجھ سے24سوالات پوچھے گئے تھے، اگر اس معاملے میں کرائم ہوا ہے تو پراسیکیوشن ہونی چاہئے، اس معاملے کاحتمی نتیجہ نکلنا چاہئے، جرم ہوا ہے تو سزا دی جائے ورنہ کلیئر کیاجائے۔