ایک نیوز: پاکستان کرکٹ ٹیم کےبلے باز افتخار احمد نے نیوزی لینڈ کیخلاف شکست پر قوم سے معافی مانگ لی۔
تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹی 20 میں پاکستان کو جیت کے قریب لانے والے افتخار احمد کا میچ کے بعد کہنا تھا کہ میں سب پاکستانیوں سے معذرت کرتا ہوں، بہت کوشش کی لیکن میچ نہ جیتنے کا بہت زیادہ افسوس ہوا ہے، ہم یہ میچ جیت سکتے تھے لیکن نہیں جیت سکے اس کے لیے معافی چاہتا ہوں۔ دائیں اور بائیں کے کمبی نیشن کی وجہ سے پلان کیا تھا اور اسی وجہ سے نمبر بھی تبدیل کیا گیا۔
افتخار احمد نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں پریشر ہمیشہ ہوتا ہے لیکن میں نے اور فہیم اشرف نے چیزوں کو سادہ رکھنے کی کوشش کی، ہم نے یہی پلان کیا ہوا تھا کہ ہم نے اوسط کو نہیں دیکھنا، صرف باؤنڈریز لگانا تھیں اور اسی سے ہم میچ جیت سکتے تھے۔ اگر 16،15،14 کی اوسط کو دیکھتے ہیں تو پھر کام مشکل ہو جاتا ہے، جب ہم بیٹنگ کر رہے تھے وہ ایک مشکل وقت تھا۔فہیم اشرف نے جب دو چھکے مارے تو اس وقت میں نے محسوس کیا کہ ہم جیت سکتے ہیں، جب اوسط زیادہ ہو تو پھر دونوں طرف سے رنز کرنا پڑتے ہیں بس بیڈ لک رہی کہ جیت نہ سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ آخر میں جب نسیم شاہ میرے ساتھ تھے تو میرا یہی پلان تھا کہ اب میں نے ہی فنش کرنا ہے، نسیم بولر ہیں اور فنش بیٹر کو کرنا ہوتا ہے، بولر پر انحصار نہیں کر سکتے، پریشر میچز بیٹرز کے لیے ہوتے ہیں، بیٹر کھڑا ہو تو اس کو ذمہ داری لینا پڑتی ہے ، میں نے ذمہ داری لی اور شاٹ کھیلی۔
افتخار احمد نے مزید کہا کہ میدان میں لوگ جو آوازیں لگا رہے تھے یہ لوگوں کی محبت ہے، جس پر لوگ خوش ہیں۔ اس پر ہم بھی خوش ہیں کیونکہ ہم لوگوں کی خوشی کے لیے کھیل رہے ہیں، میں نے کبھی نہیں سوچا کہ اسٹیڈیم میں مجھے کیوں آوازیں لگائی جاتی ہیں، جس نام سے پکارا جاتا ہے اس سے مجھے کچھ محسوس نہیں ہوتا میں خود بھی انجوائے کرتا ہوں۔ نیوزی لینڈ انٹرنیشنل لیول کی ٹیم ہے ان کی بولنگ اچھی ہے ،وہ آسان ٹیم نہیں ،ہم نے جیتنے کی بہت کوشش کی۔
واضح رہے کہ پاکستان کو آخری اوور میں 15 رنز درکار تھے پھر افتخار احمد چھکا اور چوکا لگا کر گرین شرٹس کو جیت کے قریب لے آئے لیکن پھر اوور کی چوتھی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے، اس کے بعد آخری گیند پر حارث رؤف بھی کیچ دے بیٹھے اور پاکستان ٹیم 159 پر ڈھیر ہوگئی۔
گرین شرٹس کو 4 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا، افتخار احمد نے 24 گیندوں پر 6 چھکوں اور 3 چوکوں کی مدد سے 60 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی۔