ایک نیوز:سمندری طوفان ’لی‘ گزشتہ روز کینیڈا کے صوبہ نووا اسکاٹیا کے مغربی حصے سے ٹکرا گیا، جس سے سڑکوں پر سیلاب آگیا، تیز ہواؤں سے درخت اکھڑ گئے، ہزاروں لوگ بجلی سے محروم ہو گئے۔
گزشتہ روز طوفان کی تباہ کاریوں کے سبب ایک شخص جان سے ہاتھ دھو بیٹھا، مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ امریکی ریاست مین میں ایک گاڑی پر درخت گرنے کے سبب گاڑی میں سوار شہری ہلاک ہو گیا۔
این ایچ سی نے اپنی تازہ ترین ایڈوائزری میں کہا ہے کہ گزشتہ روز ہیلی فیکس کے جنوب مغرب میں واقع ایک چھوٹے سے جزیرے لانگ آئی لینڈ سے ٹکرانے کے بعد لی طوفان شمال کی جانب بڑھ رہا ہے، طاقتور سسٹم کے سبب تقریباً 65 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔لی طوفان اب مین میں ایسٹ پورٹ سے تقریباً 40 میل مشرق-جنوب مشرق میں اور ہیلی فیکس سے تقریباً 130 میل مغرب میں موجود ہے، اگلے 2 روز کے دوران اس کے مسلسل کمزور ہونے کی توقع ہے۔
طوفان کے سبب مین کے ساحلی علاقوں اور اٹلانٹک کینیڈا کے کچھ حصوں میں تیز ہوائیں، سیلاب اور شدید بارشیں ہوئیں۔
کینیڈا کے صوبے نووا سکوشیا میں گزشتہ روز تقریباً ایک لاکھ 20 ہزار افراد بجلی سے محروم ہوگئے کیونکہ آندھی کے سبب کئی درخت گر گئے اور بجلی کی تاریں ٹوٹ گئیں، پڑوسی ریاست نیو برنزوک میں تقریباً 20 ہزار افراد کو بجلی کی بندش کا سامنا کرنا پڑا۔
مغربی علاقے کے کچھ حصوں میں ہوائیں 62 میل فی گھنٹہ سے زیادہ اور نووا اسکاٹیا کے سب سے بڑے شہر ہیلی فیکس میں 56 میل فی گھنٹہ سے زیادہ کی رفتار سے چل رہی ہیں، ہیلی فیکس ایئرپورٹ تمام پروازوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
ویب سائٹ ’پاور آؤٹیجز.یو ایس‘ کے مطابق مین میں گزشتہ شب تک تقریباً 70 ہزار صارفین بجلی سے محروم ہوچکے تھے۔
نووا سکوشیا ایمرجنسی مینجمنٹ آفس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پال میسن نے کہا کہ طوفان کی شدت بہت زیادہ ہے، طوفان کی لہر شام کے اوائل تک سب سے زیادہ شدید ہونے کا خدشہ ہے۔
این ایچ سی نے ان علاقوں میں سیلاب کے خطرے کا انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ طوفان مشرقی مین اور کینیڈا کے نیو برنسوک کے کچھ حصوں میں اضافی ایک سے 2 انچ بارش برسا سکتا ہے۔
کینیڈین ہریکین سینٹر نے ایک بیان میں کہا کہ طوفان ’لی‘ آج رات بارش، تیز ہواؤں اور بحراوقیانوس کے ساحل کے ساتھ اونچی لہروں کی صورت میں خطے کو متاثر کرے گا۔
طوفان کے خدشات کے پیشِ نظر امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے مین اور میساچوسٹس کے لیے ہنگامی انتباہ جاری کردیا اور ریاستوں کے لیے وفاق کی جانب سے امداد فراہم کی۔