ایک نیوز: واٹس ایپ کے اعلیٰ سربراہ نے معروف برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کی تردید کی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ واٹس ایپ آمدنی بڑھانے کے لیے اشتہارات دکھائے گا۔
رپورٹ کے مطابق فنانشل ٹائمز کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ میٹا کی ٹیمیں واٹس ایپ چیٹ اسکرین پر دوستوں کے ساتھ ہونی والی بات چیت کے دوران اشتہارات دکھانے پر تبادلہ خیال کررہی ہیں، تاہم اس معاملے پر ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ میٹا اس بات پر بھی غور کر رہا تھا کہ واٹس ایپ کو اشتہار کے بغیر استعمال کرنے کے لیے صارفین سے سبسکرپشن فیس لی جائے۔
واٹس ایپ کے سربراہ ول کیتھ کارٹ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ردعمل دیتے ہوئے جواب دیا کہ فنانشل ٹائمز کی رپورٹ تمام دعوے جھوٹے ہیں، ہمارا ایسا کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
تاہم اس کی آمدنی کا بنیادی ذریعہ ایک علیحدہ پلیٹ فارم ہے جو چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کے لیے بنایا گیا ہے، جسے ہر ماہ تقریباً 20 کروڑ صارفین استعمال کرتے ہیں۔
میٹا واٹس ایپ کی مخصوص آمدنی کے اعداد و شمار کو ظاہر نہیں کرتا ہے، لیکن ویزیبل الفا کے اندازوں کے مطابق خیال کیا جاتا ہے کہ میسجنگ سروس نے پچھلی سہ ماہی کے دوران تقریباً ایک ارب 6 کروڑ ڈالرز کمائے ہیں، یہ رقم میٹا کی کل آمدنی کا صرف 3 فیصد ہے۔
میٹا کے بانی مارک زکربرگ کا کہنا ہے کہ پچھلے سال واٹس ایپ اور میسنجر کمپنی کی فروخت میں اضافے کی اگلی لہر کو آگے بڑھائیں گے، جس میں کاروباری پیغام رسانی ”شاید میٹا کا اگلا اہم ستون“ ہونے جا رہی ہے۔
توقع کرتے ہیں کہ واٹس ایپ اور میسنجر کمپنی کی مستقبل کی آمدنی میں اضافے کا اہم ذریعے بنیں گے۔
تاہم واٹس ایپ پر اشتہارات شامل کرنے کا کوئی بھی اقدام صارفین کے لیے مایوس کن ثابت ہوسکتا ہے۔