ایک نیوز: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ ٹیکس اشرافیہ پر لگنا چاہیے تھا لیکن اس کیلئےغریبوں کا انتخاب کیا گیا ہے،اصل مسئلہ یہ ہے کہ مڈل کلاس مر گئی ہے لوگ اپنے بچوں کا پیٹ کیسے پالیں۔
تفصیلات کے مطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیرداخلہ شیخ رشید نے سماجی رابطےکی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں کہا ہے کہ پیٹرول کا خرچہ کیسے پورا کریں بجلی کا بل کیسے دیں اور 2 وقت کی روٹی کیسے کھائیں،فاقہ اور مہنگائی جس گھر میں داخل ہوتی ہے یہ نہیں پوچھتی کہ آپ کی پارٹی کونسی ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ اب اس ملک میں اشرافیہ ہی اپنی مرضی کی زندگی گزار سکتی ہے،غریب کو اندھے کنویں میں دھکا دے دیا گیاہے،عوام کماۓ گی کیا اور کھاۓ گی کیا اور بچوں کو پڑھاۓ گی کیا اور مکان کا کرایہ کیسے دے گی،جب بجلی اور پیٹرول مہنگا ہوگا تو زرعی اور صنعتی انقلاب کیسے آۓ گا۔
سابق وزیرداخلہ نے مزید کہا کہ ستمبر کے آخری ہفتے سے غریب پر گیس کی ستمگیری بھی شروع ہو جاۓ گی،کچھ فیصلے زمینی ہوتے ہیں اور کچھ فیصلے آسمانی ہوتے ہیں اور الیکشن سے پہلے آسمانی فیصلے بھی آ سکتے ہیں۔عام آدمی کی بس ہو گئی ہے اور گلی محلوں میں امن و امان کے مسائل پیدا ہو چکے ہیں اور لوگ لوٹ مار کی طرف بڑھ رہے ہیں جو کہ انتہائی پریشان کن ہے۔الیکشن ہوتے ہیں کب ہوتے ہیں کیسے ہوتے ہیں یہ بعد کی بات ہے،اب عام آدمی کی بقاء کا مسئلہ ہے۔