خواتین کی ویڈیوز بنا کر اپلوڈ کرنے والا پولیس اہلکار معطل 

اہلکار موبائل فون کے کیمرے کا رخ اپنی جانب بھی کررہا ہے جس کی وجہ سے اس کی شناخت واضح ہے
کیپشن: اہلکار موبائل فون کے کیمرے کا رخ اپنی جانب بھی کررہا ہے جس کی وجہ سے اس کی شناخت واضح ہے
سورس: google

ایک نیوز نیوز: لاہورمیں ٹریفک پولیس اہلکار کو راہ چلتی خواتین کی ویڈیوزبنانے کے الزام میں معطل کردیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹرپر متعدد صارفین نے مذکورہ پولیس اہلکار کے ٹک ٹاک اکاؤنٹ پراپ لوڈ کی جانے والی ویڈیوز شیئرکرتے ہوئے نشاندہی کی تھی یہ اہلکار سڑک پرآنے جانے والی خواتین کی ویڈیوزشیئرکررہا ہے۔

ویڈیوزمیں اہلکار موبائل فون کے کیمرے کا رخ اپنی جانب بھی کررہا ہے جس کی وجہ سے اس کی شناخت واضح ہے۔

صارفین کی جانب سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے لکھا گیا کہ نہ جانے یہ اہلکارکہاں کا ہے لیکن متعلقہ اداروں کو اس کا فوری نوٹس لینا چاہئیے ہے۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعدپنجاب پولیس کی جانب سے سامنے آنے والے ردعمل میں بتایا گیا کہ مذکورہ اہلکارکو معطل کردیاگیا ہے۔

پنجاب پولیس کے آفیشل ہینڈل سے کی جانے والی ٹویٹ میں بتایا گیا کہ سٹی ٹریفک آفیسر نے ٹریفک اسسٹنٹ کو سڑک سے گزرتی خواتین کی ویڈیوزبنانے اور شیئرکرنے پرفوری معطل کرکےانکوائری کا شروع کردی ہے۔

پنجاب پولیس کے مطابق انکوائری رپورٹ کی روشنی میں سخت محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ پولیس کی بدنامی کا باعث بننے والے عناصر کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔