ایک نیوز نیوز: ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے آنے والی دو خواتین کے ساتھ جنسی ہراسگی کا واقعہ پیش آیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے “دی ٹیلی گراف” کے مطابق آنجہانی ملکہ الزبتھ کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے قطار میں کھڑی 2 خواتین کے ساتھ نوجوان نے مبینہ طور پر نازیبا حرکات کی۔
رپورٹ کے مطابق بدھ کے روز ویسٹ منسٹر ہال نےعوام کے لیے اپنے دروازے کھولے تو وکٹوریہ ٹاور گارڈنز میں قطار میں کھڑے 19سالہ آدیو ایڈیشائن نامی نوجوان نے مبینہ طور پر خود کو “ نیم بے لباس“ کیا اور سوگواران میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ اس کیلئے اس نے وہاں موجود افراد کو دھکے بھی دیے۔ نوجوان نے گرفتار ہونے سے بچنے کی کوشش میں دریائے ٹیمز میں چھلانگ لگا دی تھی لیکن کافی دیر تیرنے کے بعد باہر آنے پر اسے گرفتار کرلیا گیا۔
ایڈیشائن کو جمعہ کے روز ویسٹ منسٹر مجسٹریٹس کی عدالت میں پیش کرنے کے بعد حراست میں لیا گیا تھا جس پر جنسی ہراسانی کےالزامات عائد کئے گئے تھے۔
کیس کی سماعت کے دوران پہلی شکایت کنندہ کی جانب سے مبینہ طور پر ایڈیشائن کی شناخت کی گئی اور بتایا کہ اس نے قطار میں انتظار کے دوران اسے اپنی پیٹھ کو چھوتے ہوئے محسوس کیا پھر جب اس نے مڑ کر دیکھا تو ملزم نے خود کو “نیم بے لباس” کیا ہوا تھا۔
خاتون نے بعد میں سیکیورٹی کو الرٹ کرنے اور پولیس کو بلانے سے پہلے مبینہ طور پر ملزم کو دوسری خاتون کے ساتھ اسی طرح کی حرکت کرتے ہوئے دیکھا۔
ڈپٹی چیف مجسٹریٹ تان اکرام نے 14 اکتوبر کو ساؤتھ وارک کراؤن کورٹ میں اگلی پیشی سے قبل ایڈیشائن کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی ہے۔