ترسیلات زر میں مستقل اضافہ ملکی معیشت  کیلئے انتہائی خوش آئند ہے، وزیراعظم 

ترسیلات زر میں مستقل اضافہ ملکی معیشت  کیلئے انتہائی خوش آئند ہے، وزیراعظم 
کیپشن: A steady increase in remittances is very welcome for the country's economy, Prime Minister

ایک نیوز: وزیر اعظم محمد شہباز شریف  کا کہنا ہے ترسیلات زر میں مستقل اضافہ ملکی معیشت کے لیے انتہائی خوش آئند ہے ۔ 

تفصیلات کےمطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف  کی جانب سے حکومت اور اتحادی جماعتوں کے سینیٹرز کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا گیا ،  وزیراعظم نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے پاکستان میں کامیاب انعقاد پر تمام راہنماؤں کو مبارکباد پیش کی ۔  

اس موقع پر وزیراعظم نے کہا شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کا کامیاب انعقاد سفارتی میدان میں پاکستان کے لیے بہت بڑی کامیابی ہے، اس اجلاس کے کامیاب انعقاد سے پاکستان کی سفارتی پروفائل بین الاقوامی سطح پر مزید مستحکم ہوئی ہے، شنگھائی تعاون تنظیم کی کامیابی کے لیے تمام متعلقہ اداروں نے مل کر کوشش کی ، شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس سے پہلے چینی وزیراعظم کا انتہائی کامیاب دورہ ہوا، اجلاس کی کامیابی میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کا کلیدی کردار ہے۔   

انہوں نے کہا   ملکی معیشت مثبت سمت میں گامزن ہے، مہنگائی میں مختصر عرصے میں خاطر خواہ کم آئی ہے، معیشت کے استحکام کی بدولت پاکستان نے 2025 کے اہداف کو 2024 میں ہی حاصل کر لیا، ترسیلات زر میں مستقل اضافہ ملکی معیشت کے لیے انتہائی خوش آئند ہے، ترسیلاتِ زر میں ریکارڈ اضافہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کے حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاسی ہے، معیشت کے استحکام کیلئے سب نے قربانی دی،پہلے بھی بار ہا کہا کہ اپنے مخالفین کو ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے محنت کرکے جواب دیں گے،

 محمد شہباز شریف نے اتحادی جماعتوں کے سینیٹ میں قائدین کو پیغام  دیتے ہوئے کہا آپ سب نے سیاست کی قربانی دے کر خوب محنت کی، معاشی استحکام اور سفارتی کامیابیاں اس کا نتیجہ ہیں،اس ملک کی تمام سیاسی جماعتوں اور عوام نے قربانی دے کر اس ملک کو مشکلات سے نکالا ،ملکی ترقی کیلئے تمام سیاسی جماعتیں اور ادارے مل کر کام کر رہے ہیں ،قومی مفاد کے لیے ہم اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر خوشحال پاکستان کی جانب گامزن ہیں ۔  

تقریب میں چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی، نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار  سمیت حکومتی اور اتحادی جماعتوں کے سینیٹرز شریک تھے۔