ایک نیوز: سپریم کورٹ میں مجوزہ آئینی ترمیم کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔
بنچ میں جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن بھی شامل تھے،عدالت نے سابق صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری سمیت دیگر درخواست گزاروں کو نوٹس جاری کررکھا ہے ،عابد زبیری سمیت پاکستان بار کونسل کے چھ ممبران نے درخواست دائر کر رکھی ہے۔
بلوچستان بار کونسل کیجانب سے سے بھی مجوزہ آئینی ترمیم کیخلاف درخواست دائر کی گئی ، درخواستگزاران کی جانب سے حامد خان عدالت پیش ہوئے، حامد خان نے سپریم کورٹ میں دائر درخواست واپس لینے کی استدعا کردی۔
سپریم کورٹ نے مجوزہ آئینی ترمیم کیخلاف درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کردی ، سپریم کورٹ نے مجوزہ آئینی ترمیم پر اعتراضات کیخلاف اپیل بھی واپس لینے کی بنیاد پر خارج کردی ،وکیل حامد خان کا کہنا تھا کہ ہم درخواست واپس لینا چاہتے ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ کیا آپ کو صرف درخواست واپس لینے کیلئے وکیل کیا گیا،عابد زبیری خود بھی درخواست واپس لے سکتے تھے،اعتراضات کیساتھ دوسری درخواست بھی مقرر ہے۔
جس پر وکیل نے کہا کہ ہم دونوں درخواستیں واپس لیتے ہیں۔
سپریم کورٹ:آئینی ترمیم کیخلاف درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج
Oct 17, 2024 | 12:24 PM