ایک نیوز: لاہور ہائیکورٹ نےعمران خان کیخلاف 7 مقدمات میں ضمانتوں کے خارج کرنے کے اقدام کیخلاف درخواست 25 اکتوبر کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کی 7مقدمات میں عبوری ضمانتوں کو مسترد کرنے کے خلاف دائر متفرق درخواست پر سماعت ہوئی۔لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس مس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس پر سماعت کی۔ ایڈوکیٹ سکندر ذولقرنین عدالت میں پیش ہوئے ، وکیل سکندر ذولقرنین نے کہا کہ ان درخوستوں میں بھی کونسل ہوں۔
جسٹس عالیہ نیلم نے استفسار کیا کہ کہاں ہے عمران خان کے وکیل َ؟ جس پر ایڈوکیٹ سکندر ذولقرنین نے کہا کہ سینئر کونسل بیرسٹر سلمان صفدر اسلام آباد میں مصروف ہیں۔ عدالت نے چیئر مین پی ٹی آئی کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپکا وکالت نامہ اس درخواست میں ہے جس پر وکیل سکندر ذوالقرنین نے کہا کہ جی میرا وکالت نامہ بھی ساتھ لگا ہے۔
جسٹس عالیہ نیلم نے ریمارکس دیے کہ اپنے ضمانتوں کے خلاف فیصلے کو چلینج کیا ہوا اور آپ عدالت میں پیش نہیں ہوتے،عدالت کا وقت ضائع کررہے ہیں۔آپکے پٹیشن میں دستحط نہیں ہیں ۔اپ پاور آف اٹارنی لیکر ائیں اور ان کیسز کی پیروی کریں ۔ آپ کی متفرق درخواست پر دستخط بھی آپکے اور سلمان صفدر کے نہیں ہیں۔ہم یہ کیس آئندہ ہفتے رکھ لیتے ہیں تاکہ اپ پیش ہوں اور اسکی پیروی کریں ۔جس کے بعد عدالت نے کیس 25 اکتوبر کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔
یاد رہے کہ عمران خان کیخلاف 7 مقدمات پر ضمانتوں کے خارج کرنے کے اقدام کیخلاف درخواست میں موقف اپنیا گیا کہ انسداددہشت گردی عدالت نے حقائق کے برعکس فیصلہ کیا۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت انسداددہشتگردی عدالت کے فیصلے کو کلعدم قرار دے ۔