ایک نیوز: لیسکو حکام کی جانب سے انسداد بجلی چوری مہم 40 روز مکمل، 24گھنٹوں کے دوران بجلی چوری میں ملوث 38 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم پاکستان اور وزارت توانائی کی ہدایات پر لیسکو کے چیف ایگزیکٹو انجینئر شاہد حیدر کی زیر نگرانی لیسکو کے بجلی چوروں کیخلاف آپریشن کو40 روزمکمل ہوگئے ہیں۔ لیسکو ترجمان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق لیسکو ریجن میں جاری آپریشن کے 40 ویں روز 38ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ 206بجلی چوروں کے خلاف مقدمات درج کروادیئے گئے ہیں۔
24 گھنٹوں کے دوران تمام اضلاع میں 367 کنکشنز بجلی چوری میں ملوث پائے گئے ہیں۔367بجلی چوروں کے خلاف ایف آئی آرز کی درخواستیں متعلقہ تھانوں میں دائرکی گئی ہیں۔ پکڑے جانے والے کنکشنز میں کمرشل4، زرعی4، انڈسٹریل1اور358 ڈومیسٹک تھے۔ تمام کنکشنز منقطع کرکے ان کو6 لا کھ 10ہزارا یونٹس ڈٹیکشن بل کی مد میں چارج کئے گئے ہیں جن کی مالیت3 کروڑ2 لاکھ 2 روپے ہے۔
بجلی چوروں کیخلاف کئے جانے والے آپریشن میں بڑے کمرشل صارفین بھی بجلی چوری میں ملوث پائی گئے۔ ان تمام کے کنکشنز بھی منقطع کئے گئے اور ان کو ڈٹیکشن یونٹس چارج کئے گئے۔دیپالپور کے علاقے میں کنکشن کو38 ہزار ایونٹس کی مد میں 12 لاکھ روپے،منڈی عثمان والا کے علاقے میں کنکشن کو 9 لاکھ 20 ہزار روپے،دربار صابر شاہ کھڈیاں کے علاقے میں 4 ہزار 510یونٹس کی مد میں 3 لاکھ 60 ہزار روپے اور منڈی عثمان والا کے علاقے داؤ کے میں ایک کنکشن کو5 ہزار 600 یونٹس کی مد میں3 لاکھ کی رقم چارج کی گئی ہے۔
40روز کے آپریشن کے دوران کل5902 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، مجموعی طور پر18 ہزار 523 کنکشن بجلی چوری میں ملوث پائے گئے، 18 ہزار 364کنکشن کیخلاف ایف آئی آر کی درخواستیں جمع کروائی گئیں جن میں سے17 ہزار 348 درخواستیں رجسٹرڈ ہو چکی ہیں۔ بجلی چوروں کو اب تک3 کروڑ77لاکھ ایونٹس چارج کئے گئے ہیں جن کی قیمت1 ارب 69کروڑ79 لاکھ ہے۔
واضح رہے بجلی چوروں کیخلاف آپریشنز وفاقی پاور ڈویژن کی جانب سے دی گئی ہدایات کے مطابق کیے جا رہے ہیں ،چیف ایگزیکٹو انجینئر شاہد حیدر بذاتِ خود ان آپریشنز کی نگرانی کر رہے ہیں۔ لیسکو چیف کا کہنا ہے کہ بجلی چوری کے مکمل خاتمے تک بلا تفریق گرینڈ آپریشن جاری رہے گا۔ آپریشن کے دوران بجلی چوروں کے ساتھ ساتھ ان کی سرپرستی کرنیوالے لیسکو افسران و ملازمین کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔