ایک نیوز : امریکی صدر جو بائیڈن کی آمد سے قبل200 امریکی مرینز کا دستہ اسرائیل تعینات کردیا گیا ۔
امریکی فوج کے مطابق ایک تیز رفتار جوابی میرین یونٹ حماس کے عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی کے لئے اسرائیل کے ساحل کی طرف روانہ ہو رہا ہے۔
اہلکار نے بتایا کہ 26ویں میرین ایکسپیڈیشنری یونٹ (ایم ای یو) اسرائیل کے قریب پانیوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔ تاہم اہلکار نے میڈیا کو کو بتایا کہ انہیں کوئی مشن نہیں سونپا گیا ہے۔
تازہ ترین اقدام کے باوجود امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل میں امریکہ کی تادیر موجودگی کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
تاہم اطلاعات کے مطابق امریکی فوجیوں کا ایک گروپ یرغمالیوں کی بازیابی کے لیے مشورہ اور مدد کر رہا ہے۔
اسرائیل پر حماس کے حملوں کے بعد امریکی وزیرِ خارجہ لائیڈ آسٹن نے مشرقی بحیرۂ روم میں دو امریکی طیارہ بردار بحری جنگی گروپوں کی تعیناتی اور لڑاکا طیاروں کو بڑھانے کا حکم دیا تھا۔
ایک سینیئر امریکی دفاعی اہلکار نے کہا کہ شرق اوسط میں فوجی پوزیشن میں اضافے کا مقصد یہ ہے کہ حماس کے حملے کے بعد ایران، لبنان کی حزب اللّٰہ اور خطے میں کسی بھی دوسرے فریق کے لیے رکاوٹ کے طور پر کام کیا جائے۔
واشنگٹن نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ لبنانی حزب اللّٰہ شمال سے اسرائیل پر حملہ کر سکتی ہے۔ لبنان کے اندر موجود فلسطینی دھڑوں کی طرف سے راکٹ اور میزائل حملوں کے نتیجے میں حزب اللّٰہ کے اہداف کے خلاف اسرائیل نے جوابی کارروائیاں کی ہیں۔ گروپ کے مطابق حزب اللّٰہ کے کم از کم چار سپاہی مارے گئے ہیں۔