ایک نیوز: اسرائیل کی جانب سے بے گناہ فلسطینی مسلمانوں کیخلاف جاری جارحیت پر امت مسلمہ کا ہر فرد غمگین ہے مگر کچھ عناصر اپنے مذموم سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے عوام میں نفرت کا بیج بو رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق حالیہ اسرائیل فلسطین جنگ کی آڑ میں مٹھی بھر سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے عوام کو گمراہ کیا جا رہا ہے حالانکہ پاکستانی عوام جانتی ہے کہ پاکستان کی سالمیت کا دارومدار ہمارے دفاعی اداروں پر ہے۔
یہ عناصر بین الاقوامی سطح پر حقائق کو جانے بغیر اس سارے معاملے کو پاکستان کے دفاعی اداروں کے ساتھ جوڑ کر منفی پروپیگنڈا کرکے اپنے مذموم مقاصد کے حصول کیلئے کوشاں ہیں۔ پاکستان کے دفاعی اداروں کیخلاف پروپیگنڈا کرنے والے عناصرکی اس گھناؤنی مہم میں پاکستان دشمن بھارتی سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے بھی حصہ ڈالنا شروع کردیاہے۔
اس گٹھ جوڑ کا مقصد معصوم پاکستانی عوام کو اپنے ہی ملکی اداروں کیخلاف بھڑکانا اور پاکستان کو اندرونی طور پر کمزور کرنا ہے۔ سوشل میڈیا پر اپنے مذموم مقاصد کے حصول کیلئے ان افراد نے پاکستان کے دفاعی اداروں اور اسرائیلی فوج کی فلسطین کیخلاف کارروائیوں کا تعلق جوڑنے اور ان میں روابط پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔
اس سارے شیطانی کھیل سے یہ بیانیہ مقصود ہے کہ ”فلسطین میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے پیچھے پاکستان کے دفاعی ادارے بھی ہیں جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے“۔ جو ٹوئٹس کئے جا رہے ہیں ان میں سابق وزیر خارجہ کے اسرائیل کیخلاف بیانات کو پاکستان کے دفاعی اداروں کو بدنام کرنے کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔
پاکستان کی پالیسی کی ترجمانی واضح طور پروزیراعظم آفس کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری 16اکتوبر کے بیان میں واضح ہے جس کے مطابق; ”اسرائیل کی جانب سے جان بوجھ کر بغیر کسی امتیاز کے غزہ کے شہریوں کو نشانہ بنانا ناصرف انسانیت کے خلاف ہے بلکہ بین الاقوامی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے“۔
اس سے قبل 15اکتوبر کو نگران وزیر خارجہ نے پریس کانفرنس کے دوران بھی واضح کیا کہ ”ہم اپنے واضح مؤقف پر قائم ہیں کہ پاکستان 1967 سے قبل کی سرحدیں، القدس الشریف دارالحکومت کے ساتھ آزاد فلسطین ریاست چاہتا ہے“۔ کیا ہم بطور پاکستانی قوم اپنے ملک میں اتحاد و یگانگت فضا قائم کرتے ہوئے ملک کی ترقی وخوشحالی میں اپنا کردار ادا کریں گے یا سیاسی بنیادوں پر تفریق اور ملکی دفاعی اداروں کیخلاف نفرت کو پروان چڑھائیں گے؟ فیصلہ عوام نے کرنا ہے۔