ایک نیوز:دنیا بھر میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانہ عائد کیا جاتا ہے،لیکن کسی ملک اس قدربھاری برقم جرمانہ عائدکیاجاتاہےیہ بات سمجھ سےبالاترہے۔
تفصیلات کےمطابق یہ واقعہ امریکی ریاست جارجیامیں پیش آیاجہاں پرکونرکاٹونامی شخص کو55میل فی گھنٹہ کی بجائے90میل فی گھنٹہ کی رفتارسےگاڑی چلانےپر14لاکھ ڈالرز(جوکہ پاکستانی 11کروڑ65لاکھ بنتےہیں اتنی بڑی رقم کاٹکٹ تھمادیاگیا۔
کونر کاٹو کے مطاق2 ستمبر کو گھر جاتے ہوئے گاڑی کو حد رفتار سے زیادہ تیزی سے چلانے پر انہیں جرمانے کی سزا کی توقع تھی، مگر یہ کبھی نہیں سوچا تھا کہ یہ جرمانہ اتنا زیادہ ہوگا۔
جارجیا کے شہرSavannah کے رہائشی کونر کاٹو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جرمانے کی رقم دیکھ کر انہوں نے عدالت کا رخ کیا تاکہ معلوم ہوسکے کہ اتنی رقم کا ٹکٹ غلطی سے تو نہیں بھیج دیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ”مجھے فون پر ایک خاتون نے کہا کہ تیز رفتاری سے گاڑی چلانے پر14 لاکھ ڈالرز جرمانہ عائد کیا جا رہا ہے، میں نے کہا کہ یہ شاید ٹائپنگ کی غلطی ہے، جس پر خاتون نے کہا کہ نہیں آپ کو ٹکٹ میں درج رقم ادا کرنا ہوگی یا21 دسمبر کو عدالت میں پیش ہونا ہوگا“۔
دوسری جانب مقامی حکام نے واضح کیا کہ جرمانے کی اتنی زیادہ رقم”عارضی“ ہے۔
انہوں نے کہا کہ e-citation سافٹ وئیر نے یہ رقم خودکار طور پر ٹکٹ پر درج کی۔ان کا کہنا تھا کہ عدالت کی جانب سے جرمانے کی رقم کا تعین کیا جائے گا۔
حکام کے مطابق یہ سافٹ وئیر زیادہ سے زیادہ ممکنہ جرمانے کو ٹکٹ پر درج کر دیتا ہے جس کے بعد عدالت کی جانب سے حتمی رقم کا تعین کیا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کونر کاٹو پر ایک ہزار ڈالرز تک کا جرمانہ عائد کیے جانے کا امکان ہے۔