ایک نیوز:کیاآپ کوچلنےپھرنےکےدوران سمت کاتعین کرنےیامڑنےمیں دشواری کاسامناہوتاہےاگریہ مسئلہ ہوتاہےتویہ ایک خطرناک بیماری کی علامات ہوسکتی ہیں۔
برطانیہ میں ہونےوالی ایک تحقیق میں یہ بات سامنےآئی ہے۔
لندن کالج یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ جن افرادکودوران چہل قدمی مشکلات کاسامناہوتاہےتوان میں الزائمرجیسی خطرناک بیماری کی ابتداہوسکتی ہے۔یہ بیماری دماغی تنزلی کاباعث بنتی ہے ابھی تک اس مرض کاکوئی موثرعلاج دریافت نہیں ہوسکااوریہ آہستہ آہستہ مریض کو موت کے منہ میں دھکیل دیتی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ الزائمر کے آغازمیں مریض کوچلنےپھرنےمیں مشکلات کاسامناہوتاہےاورپھریہ مسئلہ آہستہ آہستہ بڑھ جاتاہےیہاں تک کےمریض کوبلکل مفلوج کردیتاہے۔
اس تحقیق میں110 افراد کو شامل کیا گیا تھا اور انہیں3 گروپس میں تقسیم کیا گیا۔
ایک گروپ31 صحت مند جوان افراد کا تھا، دوسرا گروپ36 صحت مند معمر افراد پر مشتمل تھا جبکہ تیسرے میں43 ایسے افراد شامل تھے جن کو معمولی دماغی تنزلی کا سامنا تھا۔اس کے بعد ان افراد کو ورچوئل رئیلٹی گلاس پہن کر مختلف کام کرنے کا کہا گیا۔ان افراد کو ایک راستے پر چہل قدمی کرائی گئی جس میں مختلف رکاوٹیں رکھی گئی تھیں تاکہ انہیں بار بار مڑنا پڑے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ معمولی دماغی تنزلی کا سامنا کرنے والے افراد کو چلنے پھرنے کے دوران مشکلات کا سامنا ہوا۔
تحقیق کے مطابق ان افراد کے لیے سمت کا تعین کرنا مشکل ہوا جبکہ مڑتے ہوئے بھی مسائل کا سامنا ہوا۔جبکہ اس کے برعکس دیگر گروپس کو اس طرح کے مسائل کا سامنا نہیں ہوا۔
محققین نے بتایا کہ چہل قدمی کے دوران مڑنے اور سمت کے تعین کے مسائل سے دماغی تنزلی کا عندیہ ملتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نتائج سے ڈاکٹروں کو الزائمر امراض کو جلد تشخیص کرنے میں مدد مل سکے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ الزائمر امراض کی تشخیص کافی مشکل ہوتی ہے اور اکثر بہت تاخیر سے ہوتی ہے، ہماری تحقیق سے اس بیماری کی جلد تشخیص کا ایک نیا راستہ کھل گیا ہے۔
مگر انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان نتائج کی تصدیق کیلئے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
تحقیق میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ آخر دماغی تنزلی کے شکار افراد کو چلنے کے دوران مشکلات کا سامنا کیوں ہوتا ہے۔