ضمنی انتخابات میں ن لیگ کی عبرتناک شکست ، اندرونی کہانی

Oct 17, 2022 | 18:50 PM

muhammad zeeshan

ایک نیوز نیوز:  خفیہ ایجنسی نے رپورٹ دی تھی کہ نواز لیگ کو ایک بھی نشست نہیں ملنے والی ۔ عزت بچانے کیلئے انتخابی مہم نہیں چلائی، عرب میڈیا نے  ن لیگ کی عبرتناک شکست کی اندرونی کہانی بتا دی ۔
 اردو نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف کی جماعت مسلم لیگ نواز کا شروع سے خیال تھا کہ قومی اسمبلی کی آٹھ نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخاب میں سے صرف ایک نشست ان کی جماعت کے ہاتھ آ سکتی ہے اس سے زیادہ نہیں ۔
لیکن ضمنی انتخاب سے قبل محض ایک روز قبل انٹیلی جنس بیورو سے وزیر اعظم کو ملنے والی حتمی خفیہ رپورٹ میں نواز لیگ کو ایک بھی قومی نشست نہ ملنے کی اطلاع دے دی تھی۔ 
صرف ایک صوبائی نشست کی خوشخبری سنائی تھی۔ البتہ ملتان میں پی پی کی جیت کے بارے میں مثبت اطلاع دی تھی ۔ آئی بی کے مطابق باقی تمام نشستوں پر پی ٹی آئی اور اس کے سربراہ کی جیت ہو گی۔

حکمران اتحاد کی سب سے اہم جماعت کے ایک ذمہ دار رہنما کے مطابق ' مسلم لیگ نواز کی یہ واضح رائے تھی کہ اس ضمنی انتخاب میں جیت عمران خان اور ان کی کی جماعت کی ہو گی، کیونکہ صوبہ پنجاب کی پندرہ نشستوں پرضمنی انتخاب میں پی ٹی آئی کی جیت سے اب تک مہنگائی زدہ عوام نواز لیگ کے لیے کوئی اچھی رائے نہیں بنا سکے ہیں۔ جبکہ عمران خان مسلسل میدان میں ہیں اور اپنا جو بھی بیانیہ ہے اسے بیچ رہے ہیں۔
اس رہنما کے بقول فیلڈ سے ملنے والے فیڈ بیک سے اندازہ تھا عوامی رائے کافی شدت اختیار کر چکی ہے اور ممکن ہے کہ انتخابی مہم میں جانے کے بعد نواز لیگ کی ساکھ اور حکومتی مستقبل مخدوش ہوتا نظر آئے۔ اس لیے کم از کم شریف خاندان کے کسی فرد کو انتخابی مہم میں نہ بھیجا جائے۔
 اسی سوچ کے تحت مریم نواز کو بیرون ملک سے بلا وا آ گیا اور حمزہ کو گھر سے نکل کر انتخابی جلسوں تک نہ جانے دیا گیا۔
حکمران جماعت کے ذمہ دار ذرائع کا کہنا تھا کہ نواز لیگ نے مہنگائی کے مارے عوام کے رد عمل سے بچنے اور اپنے وسائل و توانائی کو اس سے اگلے ضمنی انتخابی معرکے کے لیے بچا کے رکھنے کا فیصلہ کیا تھا ۔ 
اگرنتائج کی ففٹی ففٹی والی امید بھی ہوتی تو مریم نواز انتخابی مہم میں بھر پور حصہ لیتیں اور نتائج کا رخ تبدیل کر دیتیں۔
 ذرائع کے مطابق نواز لیگ کی اعلی قیادت نے اس ضمنی انتخاب میں محض پارٹی کے اندرونی اختلافات میں کمی کی کوشش کی ، ووٹر پر اثر انداز ہونے کی کوشش بالکل نہیں کی۔ یہی وجہ تھی کہ مریم نواز شریف برطانیہ میں اپنے والد سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف، بیٹے جنید صفدر اور بھائیوں وغیرہ کے ساتھ لندن کے مضافات کی سیر میں مصروف ہیں۔

مزیدخبریں