برصغیر کی قدیم ترین سیاسی جماعت کانگرس کے نئے صدر کا انتخاب

kharge & tharoor
کیپشن: kharge & tharoor
سورس: google

   ایک نیوز نیوز: بھارت کی قدیم ترین سیاسی جماعت انڈین نیشنل کانگریس کے نئے صدر کے انتخاب کے لئے  ووٹنگ،کھڑگے اور ششی تھرور کے درمیان  کڑا مقابلہ  جاری ہے۔

 پورے بھارت میں پی سی سی کے 9800 مندوبین 40 پولنگ اسٹیشنوں کے 68 پولنگ بوتھوں پر ووٹ ڈالیں گے۔ سینئر لیڈر ملکارجن کھڑگے اور رکن پارلیمنٹ ششی تھرور کے درمیان کڑا مقابلہ جاری  ہے۔

پولنگ صبح 10.00 بجے سے شام 4.00 بجے تک ملک بھر میں قائم کیے گئے بوتھوں پر ہوگی۔ اس کے بعد ووٹنگ کے بعد تمام بیلٹ بکسوں کو سیل کیا جائے گا اور اس کے بعد انہیں دہلی لایا جائے گا۔ پھر ووٹوں کی گنتی 19 اکتوبر کو ہوگی اور اسی دن نتیجہ کا اعلان کر دیا جائے گا۔

انتخابات کے لیے دہلی میں دو پولنگ مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ ان میں سے ایک دہلی اسٹیٹ ہیڈکوارٹر میں اور دوسرا کانگریس ہیڈکوارٹر میں بنایا گیا ہے۔ ڈی پی سی سی میں دو پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں جہاں تقریباً 280 ووٹر ووٹ ڈالیں گے۔ اس کے ساتھ ہی ورکنگ کمیٹی کے ارکان کانگریس ہیڈکوارٹر میں اپنا ووٹ ڈالیں گے۔ 

انتخاب کے دوران صبح 10 بجے سے جو جس ریاست سے نمائندہ ہے اسے ووٹ دینے کے لئے اسی ریاست کے کانگریس ہیڈکوارٹر جانا پڑے گا۔ کانگریس کی سنٹرل الیکشن اتھارٹی کے چیئرمین مدھوسودن مستری نے کہا کہ انتخابی عمل مکمل طور پر شفاف اور منصفانہ ہے اور پی آر او اور اے پی آر او پولنگ سٹیشنوں پر کڑی نظر رکھیں گے۔

مدھوسودن مستری نے کہا کہ ووٹنگ خفیہ طریقہ سے کی جائے گی۔ انہوں نے ووٹروں کو بیلٹ پیپر کی رازداری کا یقین دلایا ہے۔ ووٹوں کی گنتی تک ووٹنگ کے لیے معیاری پروٹوکول جاری کرتے ہوئے مستری نے کہا کہ کاغذ پر کوئی نمبر نہیں ہے اور صرف تفصیلات کے ساتھ کاؤنٹر فائل کو الیکشن اتھارٹی کے پاس رکھا جائے گا۔ بیلٹ باکس کو الیکشن ایجنٹس کے سامنے سیل کیا جائے گا۔ ووٹوں کی گنتی سے پہلے تمام بیلٹ پیپرز کو ملایا جائے گا تاکہ کسی کو معلوم نہ ہو کہ کس ریاست سے کس امیدوار کو کتنے ووٹ ملے ہیں۔

سونیا گاندھی، ڈاکٹر منموہن سنگھ اور پرینکا گاندھی نے دہلی میں کانگریس کے صدر دفتر میں ووٹ ڈالا۔ جبکہ بھارت یاترا پر نکلے راہل گاندھی نے دیگر بھارت یاتریوں کے ساتھ کرناٹک کے بیلاری میں ووٹ ڈالا۔ اس دوران راہل گاندھی دیگر لیڈران کے ساتھ ووٹنگ کی قطار میں لگے نظر آئے۔