ایک نیوز نیوز: امریکی اخبار میں شائع اشتہار میں بھارتی وزیرخزانہ سمیت 11 اعلیٰ حکام کو مطلوب قرار دیتے ہوئے ان پرپابندی کا مطالبہ کردیا گیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق امریکی اخبار ’ وال اسٹریٹ جنرل‘ میں شائع ہونے والے اشتہار میں امریکی حکومت سے بھارتی وزیرخزانہ نرملا سیتا رمن اورسپریم کورٹ کے ججز سمیت 11 اعلیٰ حکام پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا۔
اشتہار میں بھارتی حکام کو ’مودی کی میگتیسکی 11‘ قرار دیا گیا ہے۔ امریکا میں 2016 کے گلوبل میگنیتسکی قانون کے تحت انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرنے والے غیر ملکی سرکاری حکام پر پابندی عائد کی جاتی ہے۔
Check out pg. A8A of the @WSJ DC edition today for @Fof_Liberty 's newest ad exposing #IndiasMagnitsky11 & @FinMinIndia @NirmalaSitharaman 's actions that have decimated the rule of law & investment climate in India pic.twitter.com/6aiVHrq6A6
— George Landrith (@GLandrith) October 13, 2022
انسانی حقوق اور تعلیم کے لیے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم کی جانب سے شائع اشتہار میں کہا گیا ہے کہ مودی سرکار کے ان اہلکاروں نے سیاسی مخالفین کو دبانے،انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور کاروباری حریفوں سے بدلہ چکانے کے لئے سرکاری اداروں اور وسائل کا بے دریغ استعمال کیا۔ یہ تمام حکام انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں شامل ہیں۔
اشتہار ایسے وقت میں جاری کیا گیا ہے جب بھارتی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن امریکا کے دورے پر ہیں۔ بھارت میں امریکی اخبار میں شائع اشتہار سے کھلبلی مچ گئی ہے۔
This is not journalism,but a defamatory statement. What is the WSJ's advertising policy? This is a slur against journalism. Indeed, Muslim Brotherhoods collaborate with some Democrats who are dissatisfied with India's progress. Collectively,we stand with India against this insult pic.twitter.com/hzuVyWSzgG
— Amjad Taha أمجد طه (@amjadt25) October 15, 2022