ایک نیوز نیوز: وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی واشنگٹن میں صدر اسلامک ڈویلپمنٹ بینک اور آئی ایم ایف کے منیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقاتیں، عالمی مالیاتی اداروں نے سیلاب کی تباہ کاریوں پر پاکستان کی ہر ممکن مدد کا وعدہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحق ڈار نے ایشیائی ترقیاتی بنک کے صدر سے ملاقات کے دوران سالہا سال سے پاکستان کی معاونت اور اہم ترقیاتی شراکت دار رہنے اور حالیہ سیلاب میں امداد پر بنک کے صدر کا شکریہ ادا کیا۔
بنک کے صدر نے وزیرخزانہ کو ڈیڑھ ارب ڈالر مالیت کے بلوچستان کے دیہی ترقیاتی پروگرام کی منظوری سمیت پاکستان کی مدد جاری رکھنے کی یقین دہانی بھی کرائی۔
دوسری جانب وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پاکستان میں ماحولیاتی تبدیلی کے باعث سیلاب سے ہونے والی تباہی کے تناظر میں آئی ایم ایف اور کثیر ملکی امداد ی اداروں پر وسیع تر تعاون کے لئے زور دیا ہے۔
واشنگٹن میں مشرق وسطی، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان کے وزرائے خزانہ اور سنٹرل بنک کے گورنروں کے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کے ساتھ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسحا ق ڈار نے آئی ایم ایف پر زور دیا کہ وہ پاکستان اور اس جیسی صورتحال سے دوچار ملکوں کو سامنے رکھتے ہوئے انہیں درپیش سنگین اقتصادی، سماجی اور سیاسی مسائل کا اندازہ لگائیں جنہیں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا سامناہے۔
آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر نے موسمیاتی تبدیلی کے باعث سیلابوں سے بڑے پیمانے پر تباہی پر پاکستان سے گہری ہمدردی کا اظہار کیا اور ادارے کے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔
وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے سیلاب کی تباہ کاریوں کا تخمینہ 32.4 ملین ڈالرز لگایا گیا ہے، موجودہ حکومت سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے 199 ارب روپے خرچ کر چکی ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت کی کارکردگی کی وجہ سے آئی ایم ایف کو خدشات تھے، ڈالر کی قدر جلد 200 روپے سے نیچے آجائے گی، پاکستان کا ایٹمی پروگرام اور اثاثے مکمل طور پر محفوظ ہیں۔
دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے واشنگٹن ڈی سی میں انجینئر ہانی سالم سونبول، سی ای او اسلامک ٹریڈ فنانس کارپوریشن،سے ملاقات کی۔ وفاقی وزیر نے انہیں ملک کی موجودہ میکرو اکنامک صورتحال سے آگاہ کیا۔ انہوں نے پاکستان کو آئی ٹی ایف سی کی حمایت کو سراہا اور آئی ٹی ایف سی کے ساتھ تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے طریقوں اور ذرائع پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیر خزانہ نے ریجنل صدر، ویزا، اینڈریو ٹورے، سے ملاقات میں اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان کی معیشت کے تمام شعبوں میں امریکی بیرونی سرمایہ کاری کو راغب کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ حکومت کی توجہ کاروبار دوست ماحول پیدا کرنے پر مرکوز ہے اور تمام تجاویز کا خیر مقدم کرے گی۔
وزیر خزانہ نے واشنگٹن میں مقیم پاکستانی میڈیا کو جاری پروگرام پر عمل درآمد کے لیے پاکستان کے عزم اور حکومت کی اقتصادی ترجیحات کے بارے میں آگاہ کیا۔
اس موقع پر، وفد کے ارکان نے ملٹی لیٹرل انویسٹمنٹ گارنٹی ایجنسی (MIGA) کے ساتھ ملاقات کی اور پاکستان میں اس کی نمائش کے فروغ کے لیے مختلف طریقوں کے ساتھ ساتھ مالیاتی مصنوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔