ویب ڈیسک :سموگ نے لاہور کا پیچھا نہ چھوڑا ، دن بدن لاہور کی فضائی آلودگی میں اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔ گزشتہ روز بھی لاہور بدستور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سرفہرست رہا ۔
تفصیلات کے مطابق آلودہ ترین شہروں پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ پر گزشتہ روز بھی لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار دیا گیا ہے جہاں صبح 7 بجے پارٹیکولیٹ میٹرز کی تعداد374 ریکارڈ کی گئی ہے۔
یہ تعداد ظاہر کرتی ہے کہ لاہور کی فضا انتہائی مضر صحت اور بیماریاں بڑھارہی ہے۔دوسری جانب لاہور سمیت پنجاب میں سموگ کی صورتحال ابتر ہونے کے سبب آج سے دوبارہ لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق آج سےدودن کیلئے سرکاری اور نجی سکولز ، کالجز اور جامعات بند رہیں گی۔آج چھوٹی بڑی مارکیٹوں ، جم ، سینماؤں کو 3 بجے کے بعد کام کرنے کی اجازت ہو گی۔ جبکہ نجی دفاتر بھی 3 بجے کے بعد کھل سکیں گے۔
جبکہ پنجاب حکومت نے بڑھتی ہوئی سموگ کے تدارک کیلئے مصنوعی بارش برسانے کا پلان تیار کر لیا۔28 اور 29 نومبر کو مصنوعی بارش کیلئے ماہرین کی کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ۔
حکومتی ٹیکنیکل کمیٹی کے ممبر اور پنجاب یونیورسٹی انسٹی ٹیوٹ آف جیوگرافی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر منور صابر کا کہنا ہے کہ مصنوعی بارش پہلے سے موجود بادلوں پر نمک چھڑک کر برسائی جا سکتی ہے، شہر بھر میں ایک بار بارش برسانے کیلئے 4 کروڑ روپے خرچ آئے گا۔
ڈاکٹر منور صابر نے مزید بتایا کہ مصنوعی بارش سے موسمیاتی سسٹم پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، چونکہ سموگ ہر سال شہر پر چھاتی ہے لٰہذا مین میڈ بارش کی ہر سال ضرورت ہوگی۔
واضح رہے کہ پنجاب یونیورسٹی انسٹی ٹیوٹ آف جیوگرافی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر منور صابر نے تین سال پہلے مصنوعی بارش کرنے کا تصور پیش کیا تھا اور خانسپور میں اس کا تجربہ بھی کیا گیا۔دوسری جانب محکمہ موسمیات کے مطابق دسمبر کے وسط تک بارش کا کوئی امکان نہیں۔