ویب ڈیسک: بھارت میں ایم پی کی 230 اور ریاست چھتیس گڑھ کی 70 سیٹوں پر ووٹنگ صبح 7 بجے شروع ہو گئی۔ پولنگ شام 6 بجے تک جاری رہے گی۔ تاہم نکسل متاثرہ اسمبلی حلقوں بہر، لانجی، پارس واڑہ، بچھیا کے 47 مراکز ، منڈلا کے8 اور ڈنڈوری کے 40 مراکز پر پولنگ سہ پہر 3 بجے تک ہوگی۔
دریں اثنا، ایم پی اور چھتیس گڑھ کے کچھ علاقوں سے ہنگامہ آرائی اور ہوائی فائرنگ کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق مدھیہ پردیش کے دیمنی، جھابوا اور بھینڈ جبکہ چھتیس گڑھ کے رائے پور سے ہنگامہ آرائی کے کچھ واقعات رونما ہوئے ہیں۔
مورینہ کی دیمنی سیٹ پر ہوائی فائرنگ بھی ہوئی ہے۔ اس سیٹ سے مرکزی وزیر نریندر تومر انتخاب لڑ رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ہوائی فائرنگ کے بعد موقع پر بھگدڑ مچ گئی جس کے سبب 2 افراد زخمی ہو گئے۔
یاد رہے کہ چھتیس گڑھ میں آج دوسرے مرحلہ کی ووٹنگ ہو رہی ہے۔ یہاں پہلے مرحلے کے تحت 7 نومبر کو پولنگ ہوئی تھی۔
ایم پی میں 2 ہزار 533 اور چھتیس گڑھ میں 958 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ای وی ایم( الیکٹرونک ووٹنگ مشین ) کے ذریعے ہوگا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے 64 ہزار 626 پولنگ مراکز پر حفاظت کے کڑےانتظامات کئے گئے ہیں۔ مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ سمیت 5 ریاستوں میں انتخابات کے نتائج 3 دسمبر کو جاری کئے جائیں گے۔
مدھیہ پردیش میں جن امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہوگا ان میں وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان اور ان کے پیشرو اور حریف کمل ناتھ جیسے سیاسی قدآور بھی شامل ہیں۔ جبکہ چھتیس گڑھ میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لیے دوسرے اور آخری مرحلے میں جن امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہوگا ان میں وزیر اعلیٰ، نائب وزیر اعلیٰ اور آٹھ وزرا شامل ہیں۔
کانگریس کی طرف سے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل (پاٹن)، ریاستی اسمبلی کے اسپیکر چرن داس مہنت (سکتی)، نائب وزیر اعلیٰ ٹی ایس سنگھ دیو (امبیکاپور)، وزیر داخلہ تمرادھوج ساہو (درگ دیہی) اور رویندر چوبے (ساجا) میدان میں ہیں۔
وزیر اعلیٰ شیوراج چوہان (بدھنی) اور ریاستی کانگریس صدر کمل ناتھ (چھندواڑہ) کے علاوہ، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے تین مرکزی وزراء نریندر سنگھ تومر، پرہلاد پٹیل اور فگن سنگھ کلستے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ بی جے پی کے جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ اندور-1 سے الیکشن لڑ رہے ہیں اور بی جے پی کے تین لوک سبھا ممبران - راکیش سنگھ، گنیش سنگھ اور ریتی پاٹھک بھی میدان میں ہیں۔