ایک نیوز: شمالی بحیرہ عرب میں پاک چین بحری افواج کی مشترکہ مشق سی گارڈین 2023 میں نئی تاریخ رقم کردی گئی ہے۔
ترجمان پاک بحریہ کے مطابق پی ایل اے نیوی کے ٹائپ 054 فریگیٹ لین ای اور پاک بحریہ کے ایف 22 پی فریگیٹ پی این ایس سیف نے مشترکہ گشت کیا۔ پی این ایس سیف اور چینی فریگیٹ نے ٹاسک گروپ بنا کر اہم سمندری راستوں اور پورٹ چینلز پر گشت کیا۔
مشترکہ گشت کے دوران مشترکہ سرچ اینڈ ریسکیو آپریشنز اور فارمیشن مینوورنگ کی مشق کی گئی۔ وی بی ایس ایس یعنی وزٹ، بورڈ، سرچ اینڈ سیژر بھی مشق کے دوران تربیت کا حصہ ہیں۔
ترجمان نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ سی گارڈین مشق کا سی فیز شمالی بحیرہ عرب میں جاری ہے۔ پاک چین بحری افواج کا مشترکہ گشت سی گارڈین کا اہم مرحلہ ہے۔
دفاعی ماہرین کے مطابق سی پیک کے تحفظ کے حوالے سے پاک چین مشترکہ بحری گشت انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ پاک چین مشترکہ بحری گشت سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں ممالک سی پیک کے تحفظ کے لئے پرعزم ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ چینی بحریہ کے 3 اور پاک بحریہ کے 1 جہاز پر مشتمل دوسرا ٹاسک گروپ بھی سرگرم ہے۔ چینی بحریہ کا ٹائپ 052 ڈی ڈیسٹرائر زی بو،ٹائپ 054 اے فریگیٹ جنگ ژو اور ٹائپ 093 رپلینشمنٹ شپ ٹاسک گروپ کا حصہ ہے۔ پاک بحریہ کا ٹائپ 054 پی این ایس شاہجہاں بھی دوسرے ٹاسک گروپ کا حصہ ہے۔
دوسرے ٹاسک گروپ نے وی بی ایس ایس، ائیرئیل فوٹوگرافی، فضائی دفاع، کمیونیکیشنز اور مشترکہ اینٹی سب میرین تربیت میں حصہ لیا۔ سی گارڈین 2023 پاکستان اور چین کی تاریخ کی سب سے بڑی مشترکہ بحری مشق ہے۔
سی گارڈین 23 میں پاک بحریہ کے 2 ٹائپ 054 ایلفا پی اور 2 ایف ٹوینٹی ٹو پی فریگیٹس کے ساتھ اینٹی سب میرین پٹرول ائیر کرافٹ شامل ہے۔ چینی بحریہ کا 1 ٹائپ 052 ڈی ڈیسٹرائر، دو ٹائپ 054 اے فریگیٹس، رپلینشمنٹ شپ، ایک ٹائپ 039 یوآن کلاس آبدوز اور 1 سب میرین سپورٹ شپ مشقوں میں شامل ہے۔
پاکستان اور چین کی بحری افواج کی اسپیشل فورسز بھی مشقوں میں جوہر دکھا رہی ہیں۔
دفاعی ماہرین کے مطابق مشترکہ گشت ہنگامی صورتحال اور خطرات سے نمٹنے کے لئے تیز تر ردعمل کا موقع فراہم کرتا ہے۔ مشترکہ تربیت پہلے سے طے شدہ اغراض و مقاصد کے حصول کے لئے کی جاتی ہے۔