ایک نیوز: سینیٹ اجلاس,ایوان میں شور شرابہ, اپوزیشن ارکان کا فوجی عدالتوں کے حق میں منظور کی گئی قرارداد پر احتجاج۔ چیئرمین سینیٹ نے اجلاس پیر کے روز ساڑھے تین بجے تک ملتوی کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت اجلاس شروع ہوا تو سینٹر کامران مرتضی نے نقطہ اعتراض پر بات کرنے پر اصرار کیا کہا کہ گزشتہ دنوں ایوان میں جو قرارداد منظور کی گئی اس پر بات کرنا چاہتا ہوں.
سینیٹر سعدیہ عباسی نے دھمکی دی کہ جب تک قرارداد پر بات نہیں ہوتی ایوان کی کارروائی نہیں چلنے دیں گے۔ اس کے ساتھ ہی ممبران اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور قرار داد پر بات کرنے کی اجازت مانگتے رہے تاہم چیئرمین سینیٹ نے اجلاس پیر کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دیا.
پاکستان ریلوے کے ایم ایل ون منصوبے کی تفصیلات سینٹ میں پیش کرتے ہوئے بتایا گیا کہ منصوبے کی لاگت میں کمی کے لیے ڈیزائن میں کچھ تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ تاہم معیار اور سیفٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا گیا۔ منصوبہ 9 ارب 85 کروڑ ڈالر کی لاگت سے نو سال میں مکمل ہوگا۔ منصوبے کا تاحال باضابطہ آغاز نہیں ہوا۔ اب تک منصوبے پر 11 ارب روپے سے زائد خرچ ہو چکے ہیں۔ وزارت ریلوے نے انکشاف کیا کہ ملک بھر میں ریلوے کی 13 ہزار 974 ایکڑ اراضی پر غیر قانونی قبضہ ہے۔
وزارت اطلاعات نے تحریری جواب میں بتایا کہ پاکستان انفارمیشن کمیشن کو ابتک 3462 اپیلیں موصول ہو چکی ہیں، 1478 اپیلوں پر کارروائی جاری ہیں جبکہ 1984 اپیلیں نمٹا دی گئیں ہیں.