ایک نیوز: شہریوں کی صحت خطرے میں ڈالنے والی اسموگ نے لاہور کا پیچھا نہ چھوڑا اور دن بدن لاہور کی فضائی آلودگی میں اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور شہر آج پھر دنیا کے آلودہ ترین شہروں کے فہرست میں پہلے نمبر پر آگیا ہے، شہر کا مجموعی ایئر کوالٹی انڈیکس 343 ریکارڈ کیا گیا ہے۔
پنجاب حکومت نے لاہور شہر میں سموگ کے خاتمے کیلئے مصنوعی بارش برسانے کا منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے، 28 اور 29 نومبر کو مصنوعی بارش کیلئے ماہرین کی کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔
حکومتی ٹیکنیکل کمیٹی کے ممبر اور پنجاب یونیورسٹی انسٹی ٹیوٹ آف جیوگرافی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر منور صابر کا کہنا ہے کہ مصنوعی بارش پہلے سے موجود بادلوں پر نمک چھڑک کر برسائی جا سکتی ہے، شہر بھر میں ایک بار بارش برسانے کیلئے 4 کروڑ روپے خرچ آئے گا۔
ڈاکٹر منور صابر نے مزید بتایا کہ مصنوعی بارش سے موسمیاتی سسٹم پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، چونکہ سموگ ہر سال شہر پر چھاتی ہے لٰہذا مین میڈ بارش کی ہر سال ضرورت ہوگی۔
واضح رہے کہ پنجاب یونیورسٹی انسٹی ٹیوٹ آف جیوگرافی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر منور صابر نے تین سال پہلے مصنوعی بارش کرنے کا تصور پیش کیا تھا اور خانسپور میں اس کا تجربہ بھی کیا گیا۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات کے مطابق دسمبر کے وسط تک بارش کا کوئی امکان نہیں۔