چین میں طلاق یافتہ جوڑوں کاماضی بھلاناممکن؟

Nov 17, 2023 | 05:28 AM

ویب ڈیسک:چین میں طلاق یافتہ جوڑوں کا ایک بڑامسئلہ یہ ہےکہ شادی کی تصاویرکوکس طرح ضائع کیاجائےجوکہ اب ایک نجی کمپنی نےحل کردیاہے۔
تفصیلات کےمطابق چین میں ان دنوں شادی کی تصاویر ضائع کرنے یا انہیں ٹھکانے لگانے کا کاروبار کافی فروغ پا رہا ہے۔ اس حوالے سے چین کے صوبے شین ڈونگ میں ایک آف لائن (انٹر نیٹ یا کمپیوٹر کے استعمال کے بغیر) بزنس عروج پر ہے اور اس کاروبار نے طلاق یافتہ جوڑوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کروالی ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ اس بزنس سے وابستہ افراد ایسے طلاق یافتہ جوڑوں کو ان کی تصاویر کافی کم خرچ پر موثر انداز میں ضائع کرنے پر مبنی سروس فراہم کرتے ہیں۔ 
واضح رہے کہ چین میں ناکام شادی اور طلاق کے نتیجے میں شادی کی تصاویر کو ٹکڑے ٹکڑے کرکے پھینکنا اتنا آسان نہیں جتنا سمجھا جاتا ہے۔
یہ ایسا ملک ہے جہاں پر روایتی طور پر شادی کی یادگار تصاویر سخت قسم کے تھرمو پلاسٹک سے بنے کینوس پر چسپاں کی جاتی ہیں اور انہیں جلانا کافی مشکل ہوتا ہے۔ 
جس کی وجہ سے طلاق یافتہ جوڑوں کو تصاویر کچرے میں پھینکنے جیسے آپشنز اختیار کرنا ہوتے ہیں، لیکن اس میں یہ خدشہ ہوتا ہے کہ کوئی جاننے والا کچرے میں پڑی ان کی تصاویر دیکھ نہ لے۔اس وجہ سے شین ڈونگ میں تصاویر کو ٹھکانے لگانے والی یہ کمپنی لیو نامی (عرفیت) نوجوان نے قائم کی۔
یہ کمپنی شادی کی تصاویر کو ٹھکانے لگانے میں کافی مہارت رکھتی ہے تاکہ اسکے کلائنٹس اپنے ماضی کو پیچھے چھوڑنے کے ساتھ اپنی پرائیویسی کو بھی محفوظ رکھ سکیں۔ 
اس کام کی فیس10 سے100 یو آن (14 امریکی ڈالرز) تک ہے جو کہ تصاویر کے سائز اور مقدار کے مطابق ہے جبکہ کیمیائی طور پر ٹھکانے لگانے کے اس پورے عمل کی فلمنگ اور فوٹیج بناکر کلائنٹ کو بطور پروف دی جاتی ہے۔

مزیدخبریں