شہریوں کیلئے بری خبر،محض8گھنٹے یومیہ گیس ملے گی 

Nov 17, 2022 | 21:06 PM

  ایک نیوز نیوز: موسم سرما کا عروج آتے ہی گیس کی قلت شدت اختیار کرگئی۔دسمبر میں گیس بحران مزید سنگین ہونے کا خدشہ ہے۔

  گیس کی قلت سے سب سے زیادہ پنجاب متاثر ہوگا کیونکہ سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کے پاس صوبے کے لیے مطلوبہ مقدار میں گیس دستیاب نہ ہوگی۔  گیس کی پیداوار میں پنجاب کا حصہ دیگر صوبوں سندھ، بلوچستان اور کے پی کے سے کم ہے۔لہٰذا دیگر صوبوں میں صورت حال کچھ بہتر ہوسکتی ہے۔گھریلو صارفین کو 24گھنٹوں میں صرف 8گھنٹے گیس فراہم کی جائے گی۔ پنجاب میں گھریلو صارفین کو گیس ناشتے، دوپہر کے کھانے اور رات کے کھانے کے لیے صرف صبح، دوپہر اور رات کے اوقات میں ہی فراہم کی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں ماہ صورت حال نسبتاً بہتر دکھائی دے رہی ہے لیکن جونہی سردی کی شدت میں اضافہ ہوگا، دسمبر سے صورتحال بدتر ہونا شروع ہوجائے گی۔

سوئی ناردرن کے نیٹ ورک کو اگلے ماہ 300 ایم ایم سی ایف ڈی قلت کا سامنا کرنا پڑے گا، چنانچہ گھریلو صارفین، کیپٹیو پاور پلانٹس اور سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی میں کمی کردی جائے گی۔پنجاب میں سی این جی سیکٹر پہلے ہی مشکلات سے دوچار ہے چونکہ اس نے ایل این جی کا استعمال شروع کردیا تھا لیکن اس وقت ایل این جی بھی دستیاب نہیں کیونکہ پاکستان ایل این جی لمیٹڈ اس کی اسپاٹ خریداری میں کامیاب نہیں ہوسکی۔انڈسٹری ذرائع کے مطابق 2000ء سے قبل قادرپور فیلڈ میں گیس کے وسیع ذخائر دریافت ہوئے تھے لیکن اس کے بعد سے ملک میں گیس کا کوئی بڑا ذخیرہ دریافت نہیں کیا گیا۔

گیس بحران بڑھنے پرشہریوں نے متبادل ذرائع استعمال کرناشروع کردیئے۔ملک میں ایل پی جی سلنڈر کی مانگ بھی بڑھ گئی۔منافع خوروں نے گیس سلنڈر زکی قیمتوں میں میں ہوشربااضافہ کردیا۔دوسری جانب جلانے کیلئے لکڑیاں بھی نایاب ہونے سے دام بھی بڑھ گئے۔

 

مزیدخبریں