ایک نیوز نیوز :بھارت میں اپنی گرل فرینڈ کو قتل کرکے 35ٹکڑے کرکے مختلف سمت میں پھینکنے والے ملزم آفتاب امین پونا والا سے دہلی پولیس نے پوچھ گچھ کی جس میں ملزم نے جرم کا اعتراف کرلیا اور قتل کے حوالے سے تہلکہ خیز انکشافات بھی کئے ۔
تفصیلات کےمطابق بھارتی میڈیا کے مطابق دہلی پولیس نے بتایا کہ ملزم آفتاب نے اپنی شناخت چھپانے کے لیے شردھا کے جسم کے ٹکڑے کرنے کے بعد اس کا چہرہ بھی جلا دیاتھا۔ ملزم نے بتایا کہ اس نے قتل کے بعد لاش کو ٹھکانے لگانے کے طریقے انٹرنیٹ پر تلاش کیے تھے۔پولیس ذرائع کے مطابق ملزم نےان دنوں میں 20000 لیٹر سے بھی زائد پانی استعمال کیا کیوں ملزم کے پڑوس کے پانی کا بل صفر تھا جبکہ ملزم کا بل 300 روپے آیا( دہلی میں 20000 لیٹر تک پانی مفت ہےجس کا کوئی بل نہیں آتا)
ذرائع کےمطابق پولیس جنگلات میں چھان بین کررہی ہے اور مقتولہ کے جسم کے ٹکڑے بھی تلاش کررہی ہے اب تک مقتولہ کے جسم کے 13 اعضاء ملے ہیں جنہیں فرانزک اور ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ 28 سالہ آفتاب نے 18 مئی کو شردھا کو قتل کیا تھا اور اس کے 35 ٹکڑے کر کے 300 لیٹر کے فریج میں محفوظ کر لیے تھے۔ کئی مہینوں تک وہ لاش کے ٹکڑوں کو آہستہ آہستہ جنگل میں پھینکتا رہا۔شردھا کا سر ابھی تک نہیں ملا ہے۔ قتل کا اسلحہ اور موبائل بھی پولیس کے ہاتھ میں نہیں۔ پولیس علاقے میں مزید سی سی ٹی وی فوٹیج سکین کر رہی ہے، تاکہ قتل سے آفتاب کا مضبوط تعلق قائم ہو سکے۔ پولیس پوچھ گچھ میں آفتاب نے بتایا کہ 18 مئی کو قتل کے دن شردھا اور اس کے درمیان گھریلو اخراجات کو لے کر جھگڑا ہوا تھا۔