ایک نیوز نیوز: ایک نئی تحقیق کے مطابق دنیا بھر کے مردوں میں تولیدی جراثیم کی غیرمعمولی کمی ہوتی جارہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سال 1973 سے 2000 تک اسپرم کاؤنٹ میں سالانہ 1 اعشاریہ 2 فیصد کی کمی آئی لیکن 2000 سے 2018 تک یہ شرح بڑھ کر 2 اعشاریہ 6 فیصد ہوگئی۔
محققین کا ماننا ہے کہ یہ انسانیت کے لیے ایک بہت بڑا بحران ہے جس کیلیے فوری طور پر اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ اس تحقیق میں 53 ممالک کے 57 ہزار سے زایدہ مردوں پر ہونے والی 223 تحقیقی رپورٹس کا جائزہ لیا گیا۔ جس کے نتائج نے خطرے کی گھنٹی بجادی۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ اسپرم کاؤنٹ کی شرح میں کمی اس حد تک پہنچ چکی ہے جس کے بعد جوڑوں کو اولاد کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے۔
جرنل ہیومن ری پروڈکشن اپ ڈیٹ میں شائع تحقیق میں بتایا کہ یہ عالمی مسئلہ بن چکا ہے جس کا موازنہ موسمیاتی تبدیلیوں سے کیا جاسکتا ہے۔ یہ بحران ایک وبا کی طرح طویل عرصے تک چکے گا۔
تحقیق میں تولیدی جراثیم کی کمی پر تو روشنی نہیں ڈالی گئی لیکن ماہرین کا ماننا ہے کہ ممکنہ طور پر ماحولیاتی اور طرز زندگی کے عناصر اس سے منسلک ہیں۔